سرینگر// پا کستان نے واضح کیا کہ بھارت اور پاکستان جنگ کے متحمل نہیں ہوسکتے، یہ دونوں کے لیے خود کش ہوگا اور کوئی سمجھدار اس نوعیت کی پالیسی کی حمایت نہیں کرے گا، اس لیے ہمیں ملکر بیٹھنے اور بات کرنے کی ضرورت ہے۔ سی این ایس مانیٹر نگ ڈیسک کے مطابق پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یہ بات ترکی کے دورے کے موقع پر ترک خبررساں ادارے اناطولو کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں کہی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بھارت کے ساتھ دیرینہ مسائل ہیں مثلاً کشمیر، سیاچن، سر کریک، پانی اور دیگر معمولی مسائل اور اس پر آگے بڑھنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم جنگ کی طرف جانے کے متحمل نہیں ہوسکتے، آپ جانتے ہیں یہ دونوں کے لیے خود کش ہوگا اور کوئی سمجھدار فرد اس نوعیت کی پالیسی کی حمایت نہیں کرے گا، اس لیے ہمیں ملکر بیٹھنے اور بات کرنے کی ضرورت ہے۔انہوںنے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے ملٹری آپریشنز کے ڈائریکٹر جنرل کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کی حالیہ پیشرفت مثبت ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چنانچہ جب انہوں (بھارتی رہنماؤں) نے دوبارہ مذاکرات میں دلچسپی ظاہر کی تو ہم نے اس کا خیر مقدم کیا جس سے میرے خیال میں تناؤ کم ہوا اور دونوں اطراف کے لیے اچھا رہا اور اِس طرف اور اْس طرف سمجھدار عناصر نے اس نئی پیش رفت کا خیر مقدم کیا۔وزیر خارجہ نے پاکستان کے قومی دن کے موقعہ پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے وزیر اعظم عمران خان کو خیر سگالی پیغام کا حوالہ دیا جس کا پاکستانی وزیر اعظم نے مثبت جواب بھی دیا تھا اور کہا کہ کچھ خیالات ہیں لیکن اس پر کوئی اہم فیصلہ کرنا قبل از وقت ہوگا۔