Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

جموںوکشمیر پالی تھین سے کب پاک ہوگا؟

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: April 28, 2021 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
 کسی زمانے میں عدلیہ کے دبائو کے نتیجہ میں حکومت کو پالی تھین پر پابندی عائد کرنے کیلئے قانون سازی کرنا پڑی تاہم یہ بھی ایک کھلی حقیقت ہے کہ پابندی کا اطلاق قانون کی کتابوں تک ہی محدود رہا جبکہ عملی طور متعلقہ حکام کی ناک کے نیچے جموںوکشمیرمیں پالی تھین کا استعمال شدومد سے جاری ہے اور کوئی انہیں روکنے والا نہیں ہے۔ مئی 2009میں پالی تھین لفافوں کے استعمال پر پابندی کا اعلان کیاگیا تھا۔یہ عجیب بات ہے کہ حکومت12 سال قبل یہ فیصلہ کرتی ہے کہ پالی تھین لفافوں کو وادی میں برآمد نہیں ہونے دینا ہے اور اس کے استعمال پر پابندی کا اطلاق ہونا چاہئے ، اس ضمن میںکثیر رقومات خرچ کرکے عوام کیلئے جانکاری مہم شروع کی جاتی ہے، سمیناروں کا اہتمام کیا جاتا ہے، غیر سرکاری رضاکار تنظیموں کی مدد بھی حاصل کی جاتی ہے، لیکن اس سب کے باوجود 12 سال بعد حکومت آج بلا جھجھک یہ اعتراف کرلیتی ہے کہ پالی تھین لفافوں کا استعمال ہنوز جاری ہے۔
ظاہر ہے کہ پالی تھین پر پابند ی جموںوکشمیر میں ماحولیات کو تحفظ فراہم کرنے کے سلسلے میں ایک قدم تھا۔ حالانکہ ماحولیات کا تعلق صرف پالی تھین سے ہی نہیں ہے بلکہ کئی دیگر باتوں سے بھی ہے۔ اور یہ بھی سچ ہے کہ ہم اپنے ہاتھوں سے مسلسل ماحولیات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا تے آئے ہیں اور یہ سلسلہ شدو مد کے ساتھ جاری ہے۔ہماری جھلیں تباہ حال ہیں اور ہر گزرنے والے دن کے ساتھ سکڑتی جارہی ہیں۔ ہمارے جنگلات لٹ رہے ہیں۔ ہمارا جہلم آلودہ ہو چکا ہے۔ ہماری بستیوں سے برآمد ہوجانے والا فضلہ آبگاہوں اور دریا ئوں میں چلا جاتا ہے۔جموںوکشمیر میں سڑکوں پر دوڑنے والی لاکھوں گاڑیاں زہریلا دھواں چھوڑتی ہوئی چلی جارہی ہیںاور بدقسمتی سے محکمہ ٹریفک میں افرادی قوت کی قلت کے باعث لاکھوں گاڑیوں کی پولیس چیکنگ تقریباً ایک ناممکن بات بن گئی ہے۔ ہماری زرخیز زمینیں کنکریٹ کے جنگلوں میں تبدیل ہورہی ہیں۔
 غرض کہ ہمارے یہاں ماحولیات کی بربادی کی ان گنت وجوہات دیکھنے کو ملتی ہیں اور ظاہر ہے کہ اس کے تدارک کیلئے ایک ہمہ گیر ، موثر اور زوردارحکومتی پالیسی کی ضرورت ہے لیکن پالی تھین لفافوں پر پابندی کے ایک چھوٹے سے قدم کا حشر دیکھ کر اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ماحولیات سے جڑے دیگر منفی رجحانات کا تدارک کرنے میں کس طرح کے نتائج برآمد ہونگے۔
ویسے بھی یہ بدقسمتی ہے کہ جموںوکشمیر کے عوام میں تعلیم عام ہوجانے کے باوجود ماحولیات کے تئیں ذمہ داریوں کا احساس نہیں پایا جاتا ہے۔ہمارے اسلاف ہمارے مقابلے میں ان پڑھ تھے لیکن ماحولیات کے تئیں بہت حساس تھے۔ سچ تو یہ ہے کہ ماحولیات کے تئیں عوام میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے لیکن اسکے لئے حکومت کا انتہائی سنجیدہ ہونا نہایت ضروری ہے۔ پالی تھین مخالف مہم کا جو حشر ہوا ہے ،وہ اس حقیقت کا غماز ہے کہ حکومت نے یہ مہم سنجیدگی کے ساتھ شروع نہیں کی تھی ۔ بہر حال اگر حکومت واقعی جموں کشمیر میں ماحولیات کو تحفظ فراہم کرنا چاہتی ہے تو اسکے لئے موثر اور ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔ حکومت کو چاہئے کہ زبانی جمع خرچ کے بجائے ماحولیات کے تحفظ کیلئے ٹھوس پالیسی اپنائے تاکہ اسکے مطلوبہ تنائج برآمد ہوں۔فوری طور پرمتعلقہ حکام پر یہ لازم آتا ہے کہ وہ پالی تھین لفافوں کو گاہکوں کے ہاتھوں میں تھمادینے والے دکانداروں اور خوانچہ فروشوں کے تئیں سختی سے پیش آئیں ، مارکیٹ چیکنگ سکارڈ کو متحرک رکھیں اور اُن لوگوں سے قانون کے مطابق ڈیل کریں جو اس غیر قانونی اور مضرت رساں دھندے کو کسی نہ کسی صورت زندہ رکھنے کے درپے ہیں ۔ رائے عامہ کو ہموار کرنے کی ذمہ داری میونسپل حکام پر اول تاآخر عائد ہوتی ہے۔اْمید کی جانی چاہئے کہ اس بارے میں ہاتھ بٹانے کے لئے نہ صرف معاشرے کے باشعور افراد بلکہ تمام ماحولیات دوست قوتیں بھی اپنا کردار حتی المقدور ادا کریںگے۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

آئی ایم ڈی نے جموں و کشمیر کے 12 اضلاع میں الرٹ جاری کیا
تازہ ترین
صوبائی کمشنر جموں نے بارشوں سے ہوئے نقصانات کا جائزہ لیا
تازہ ترین
پی ڈی پی کا بنیادی مطالبہ: ریاستی درجہ، دفعہ 370 اور 35اے کی بحالی : سرتاج مدنی
تازہ ترین
ملی ٹینٹوں کی ممکنہ موجودگی کے پیش نظر فوج نے مورن چوک پلوامہ کا محاصرہ کیا
تازہ ترین

Related

اداریہ

! ہمارا مستقبل اور ہمارا تغافل

July 21, 2025
اداریہ

مضر صحت پانی کی سپلائی سنگین مسئلہ

July 20, 2025
اداریہ

خطہ چناب کی سڑکوں پر موت رقصاں کیوں؟

July 19, 2025
اداریہ

ٹیکنالوجی رحمت یا زحمت ؟

July 17, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?