سرینگر//ہندپاک کے درمیان جموں کشمیرمیں کنٹرول لائن اور بین الاقوامی سرحد پرجنگ بندی کے تین ماہ مکمل ہوئے ہیں اور سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوںنے امیدظاہر کی ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان جنگ بندی مستقل طور جاری رہے گی۔اس دوران سرحدی علاقوں کے کسان کھیتی باڑی اور دیگر کاموں میں بلاخوف مصروف ہیں۔سی این آئی کے مطابق 25 فروری 2021 کو بھارت اور پاکستان کے ڈائریکٹرجنرل ملٹری آپریشنز کی جانب سے سرحدوں اور کنٹرول لائن پر جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرنے کے مشترکہ اعلان کے بعد سے جموں کشمیر کے سرحدی علاقوں میں رہائش پزیر عوام نے راحت کی سانس لی ہے۔ سرحدوں اور کنٹرول لائن پر گزشتہ 3 ماہ سے دونوں ممالک کے درمیان گولہ باری بند ہونے کے طفیل ان علاقوں کے لوگ بلا کسی خوف و خطر کے روز مرہ کا کام انجام دے رہے ہیں۔ چونکہ یو ٹی کے جموں صوبے میں آج کل فصل کی کٹائی کا کام جاری ہے اور سرحد و کنٹرول لائن سے متصل علاقوں میں رہنے والے کسان بھی کئی برسوں کے بعد صوبے کے دیگر کسانوں کی طرح بلا خوف گندم کی کٹائی میں مصروف ہیں۔ پونچھ سیکٹر کے کنٹرول لائن سے متصل دیگوار گاؤں کے کسان فصل کی کٹائی میں مشغول ہیں۔ یہ کسان طویل مدت کے بعد اپنے اہل خانہ کے ہمراہ سال بھر کی محنت کو پروان چڑھانے میں مصروف ہیں۔ونود کمار نامی ایک کسان نے کہا کہ وہ اس سال کافی خوش ہیں کیونکہ کئی برسوں کے بعد وہ بنا کسی خوف کے اپنے کھیتوں میں کام کر رہے ہیں اور اس سال فصل بھی اچھی ہے۔ ونود نے کہا کہ گزشتہ 3 ماہ سے علاقے میں پرامن حالات کے طفیل وہ اپنے کھیتوں میں معمول کی طرح کام کر پا سکنے کی وجہ سے اس بار گندم کی اچھی فصل کی امید ہے۔کنٹرول لائن پر فائرنگ بند ہونے کے تازہ معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کسانوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی ان علاقوں میں حالات پر سکون رہیںگے اور وہ بھی ملک کے دیگر حصوں میں رہائش پذیر لوگوں کی طرح چین سے زندگی بسر کر پائیں گے۔