سرینگر// سرینگر میں7ویں ہفتے بھی سنڈے مارکیٹ کورونا لاک ڈائون کی وجہ سے بند رہا۔ خوانچہ فروشوں کا کہنا ہے کہ ان کی مالی حالت اب نا قابل بیان ہوگئی ہے۔ گزشتہ32روز سے جاری کورونا لاک ڈائون کے نتیجے میں اتوار کوٹی آر سی سے لیکر ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ اور بٹہ مالو میں سجنے والا سنڈے مارکیٹ بدستور بند رہا۔ وادی میں29اپریل سے بندشوں کا نفاذ عمل میں لایا گیا۔،تاہم اسس سے قبل ہی ہفتے کے آخر میں کرفیو کے نفاذ کی وجہ سے اس معروف بازار میں التو بولتے رہے،جس کے بعد لاک ڈائون کا سلسلہ شروع ہوا۔ لاک ڈائون کے دوران سنڈے مارکیٹ مکمل طور پر بند رہا اور اتوار کو مسلسل7ویں ہفتے بھی یہاں کے خوانچہ فروش گھروں میں ہی بیٹھے رہے۔ سنڈے مارکیٹ سے قریب 3000خوانچہ فروش کنبے وابستہ ہیں جو ہر اتوار کو گھروں میں روز مرہ کی استعمال ہونے والی چیزوں سے لیکر جوتے تک سنڈے مارکیٹ میں عام دنوں کے مقابلے میں قدرے کم قیمتوں پر دستیاب رہتے ہیں۔ اس بازار میں لاکھوںروپے کا کاروبار ہوتا ہے۔لیکن7ہفتوں تک انکا کاروبار بند رہنے کے نتیجے میں انہیں کافی مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ خوانچہ فروشوں کا کہنا ہے کہ وہ دوسرے لوگوں کے رحم و کرم پر زندگی بسر کر رہے ہیں اور بیشتر نوجوان نان شبینہ کے محتاج بن گئے ہیں۔اعجاز احمد نامی ایک خوانچہ فروش کا کہنا ہے کہ وہ اتوار کے روز صبح سے شام تک سنڈے مارکیٹ میں مختلف اشیاء کو فروخت کرکے اپنے اہل و عیال کا پیٹ پالتا تھا۔انہوں نے بتایا کہ سنڈے مارکیٹ کے بند ہونے کے نتیجے میں سینکڑوںکنبے بے روزگار ہوگئے ہیں،اور وہ اس غیر یقینی صورتحال میں محتاج ہیں۔2019میں اگست کے بعد قریب5 ماہ تک سنڈے مارکیٹ بند رہا جبکہ گزشتہ برس بھی6ماہ کے بعد سنڈے مارکیٹ کھول دیا گیا۔ خوانچہ فروشوں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس جو جمع پونجی تھی وہ ختم ہوگئی ہے۔ انکا کہنا ہے کہ سنڈے مارکیٹ میں جو خوانچہ فروش مختلف اشیاء فروخت کرتے ہیں وہ مال انکا اپنا نہیں ہوتا بلکہ بیوپاری کا مال فروخت کرکے وہ اپنا روگار کماتے ہیں۔لالچوک سرینگر میں خوانچہ فروشوں کی فٹ پاتھ انجمن کا کہنا ہے کہ انکے ساتھ جتنے لوگ وابستہ ہیں ان میں سے 80فیصد لوگ مزدور پیشہ ہیں اور وہ بیوپاریوں کا مال فروخت کرتے ہیں۔ سنڈے مارکیٹ کی وجہ سے ہزاروں لوگوں کو روزگار ملتا ہے جن میں چھاپڑی فروشوں کے علاوہ ، مسافر گاڑیوں ، آٹو ڈرائیوروں ، لوڈ کیریر والوں اور دیگر لوگ شامل ہیں۔ر اکنامک الائنس نے مطالبہ کیا کہ سنڈے مارکیٹ میں دکانیں سجانے والوں کو امداد فراہم کی جائے کیونکہ یہ مزدور پیشہ لوگ ہیں جنکی کوئی داد رسی نہیں ہوتی۔