سرینگر// جموں کشمیر میں ہفتہ وار کرفیو کے بعد لاک ڈائون میں نرمیوں کے پیش نظر سوموار کو نصف کاروباری سرگرمیوں کا سلسلہ دوبار بحال ہوا،جس کے نتیجے میں بازاروں میں غیر معمولی سرگرمیاں دیکھنے کو ملی۔سوموار کو جموں کشمیر میں کچھ شرائط کے ساتھ کاروباری و تجارتی سرگرمیاں بحال ہوئی جبکہ 50فیصد پبلک ٹرانسپورٹ کو سڑکوں پرچلنے کی اجازت تھی ۔ جموں کشمیرانتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ حکمنامہ کے مطابق کورونا کرفیوکے بعد سوموارکے روز بازاروں میں پچاس فیصد دکانیں کھل گئیں اور سڑکوں پر بھی پبلک ٹرانسپورٹ کی جزوی نقل و حمل بحال ہوئی۔سوموار کی صبح سے ہی شہر سرینگرکے علاوہ وادی کے دیگر اضلاع میںگائیڈ لائیزکے تحت دکانیں کھل گئی جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی نقل و حمل بحال ہونے کے ساتھ ہی رونق لوٹ آئی ۔ شہر سرینگر اوردیگر اضلاع میں بھی لوگوں کی خاصی بھیڑ بازاروںمیں آمڈ آئی جبکہ سڑکوںپر ٹریفک بھی رواں دواں تھا ۔ سرینگرمیںسڑکوں پر گاڑیوں کا جمائو اس قدر تھا کہ ہر جگہ اور ہر نکڑ پر بدترین ٹریفک جام نظر آرہا تھا ۔ شہر سرینگر کے لالچوک ، ہری سنگھ ہائی سٹریٹ ، بٹہ مالو ، ڈلگیٹ ، سونہ واراور ، قمر واری ، کرن نگر اور دیگر جگہوں پر سخت ترین ٹریفک جام رہا ۔ اس کے علاوہ ضلع بارہمولہ کے سوپور قصبہ اور دیگر اہم بازاروں میں بھی ٹریفک کا سخت جام رہا ۔ اس دوران جنوبی کشمیر کے ضلع اننت نا گ میں سخت ترین ٹریفک جام کے مناظر دیکھے گئے ۔جموں کے اضلاع مین بھی ایسی ہی صورتحال دیکھنے کو ملی،جس کے پیش نظر تجارتی و کاروباری سرگرمیاں جوبن پر نظر آئی۔پیر پنچال اور چناب میں بھی ایسی ہی صورتحال دیکھنے کو ملی۔