سرینگر// کورونا کرفیو میں مزید نرمی اور لاک ڈائون میں مرحلہ وار نرمی کے پیش نظر ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر اعجاز اسد کی سربراہی میں میٹنگ منعقد ہوئی جس کے دوران تجارتی و کاروباری طبقہ سے تجاویز حاصل کی گئیں۔ ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر ،جو ضلعی آفات سماویٰ انتظام کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں نے،بازاروں میں لاک ڈائون میں نرمی کرنے کے پیش نظر تجارتی و کاروباری انجمنوں کو میٹنگ میں شمولیت کرنے کیلئے طلب کیا تھا۔ میٹنگ میں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز سمیت دیگر تجارتی انجمنوں نے بھی شرکت کی۔ میٹنگ کے دوران کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدرشیخ عاشق نے کہا کہ معیاری عملیاتی طریقہ کاروں کی پاسداری کے ساتھ متعلقین کی جانب سے دی گئی اس تجویز کو بھی عملی جامعہ پہنانے پر زور دیا گیا کہ کاروباری سرگرمیوں کو شروع کیا جانا چاہے۔ سرینگر میں سیاحت کو دوبارہ شروع کرنے کے لئے اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ سڑک یا ہوائی جہاز سے آنے والے تمام سیاحوں کے لئے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ لازمی بنایا جانا چاہئے جیسا کہ لداخ میں کیا گیا ہے۔انہوں نے یہ بھی تجویز دی کہ50فیصد نشستوں کے ساتھ ریستورانوں کو کھولنے کی اجازت دی جائے۔شیخ عاشق نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ٹیکہ کاری پروگرام کو پورے زور سے منعقد کیا جانا چاہئے اور چیمبر تمام وابستہ ایسوسی ایشنوں کے ساتھ رابطہ کاری کرے گی اور اس مہم کو مکمل تعاون کرے گا۔ انہوں نے حکومت سے یہ بھی درخواست کی کہ چھوٹے چھوٹے دکاندار جنہوں نے مستقل طور پر لاک ڈاؤن کی وجہ سے بہت زیادہ نقصان اٹھایا ہے ہے ، تجویز پیش کی کہ اگلے پانچ سالوں کے لئے بلا سود قرضے فراہم کئے جائیں تاکہ وہ اپنا کاروبار بحال کرسکے۔ اس دوران چیمبر کا ایک اور وفد سابق نائب صدر ناصر حامد خان کی سربراہی میں میٹنگ میں شامل ہوا جس کے دوران انہوں نے کہا کہ آٹوموبائل سروس سنٹرز ، کتب اور اسٹیشنری دکانوں ، ڈیپارٹمنٹل اسٹورز اور سپر مارکیٹ ، بیکری ، ریستوراں کے شعبے کو ضروری سرگرمیوں کے زمرے میں شامل کرکے وسیع کیا جائیے۔ انہوں نے متبادل دنوں میں دکانیں کھولنے کی وکالت کی جبکہ کم نقل و حمل والے علاقوں میں ہفتے میں پانچ روز تجارتی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے دکانوں اور کاروباری اداروں سے وابستہ افراد کے لئے بازار کے علاقوں میں خصوصی حفاظتی ٹیکوں کے کیمپوں کا انعقاد کرنے پر زور دیا۔فیاض احمد پنجابی ، صدر جے سی سی سی نے بتایا کہ کاروباریوںکو بینکوں اور مالیاتی اداروں کے ذریعہ ہراسانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور آج بھی قرض دہندگان کے ضامنوں کے اکاؤنٹس سے قسطوں میں کٹوتی کر رہے ہیں۔ میٹنگ کے دوران ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر محمد اعجاز اسد نے کووڈ وبائی بیماری سے لڑنے میں سرینگر میں کاروباری برادری کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ حکومت کاروباری برادری کے مروجہ حالات اور پریشانیوں سے پوری طرح آگاہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی اور جموں میں کوویڈ مثبت کی شرح کم ہوگئی ، تاہم سرینگر میں پوزیشن مستحکم ہونے کے باوجود ابھی بھی ایک خطرناک نشان کے آس پاس منڈلارہی ہے۔اُنہوں نے کہاکہ انفیکشن کے نئے معاملات میں کمی واقع ہورہی ہے ۔ ریاستی ایگزیکٹیو کمیٹی کی ہدایت کے مطابق شہر میں مزید کاروباری سرگرمیوں کو کھولنے کی اجازت ہوگی۔ڈپٹی کمشنر نے تمام تجارتی انجمنوں کے نمائندوں کو یقین دِلایا کہ اُن کے تمام جائز امور ، خدشات اور تجاویز کو ترجیحی بنیادوں پر غور کیا جائے گا۔ انہوں نے تجارتی برادری اور کاروباری انجمنوں کے رہنماؤں کی جانب سے تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا اور انہیں یقین دلایا کہ حکومت کاروباری سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کے عمل کو یقینی بنانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شرکا کی تجاویز پر غور کیا جائے گا اور موجودہ ہفتہ کے لئے ایک نئے لائحہ عمل کا اعلان اورجلد ہی ان کا اشتراک کیا جائے گا۔ بینکاری کے معاملے کے بارے میں محمد اعجاز اسد نے بتایا کہ وہ یہ معاملہ متعلقہ بینک حکام کے ساتھ اٹھائیں گے اور آنے والے دنوں میں شرکا ء کو مشترکہ اجلاس کے لئے مالی اداروں ،بینکوں کی طرف سے مبینہ طور پر ہراساں کرنے پر تبادلہ خیال کرنے کی دعوت دی جائے گی۔