سرینگر// وادی میں اتوار کو 75 ویں یوم آزادی کی تقریبات سخت سیکورٹی بندوبست کے بیچ منائی گئیں۔اس موقع پر سب سے بڑی تقریب گرمائی دارالحکومت سرینگر میں واقع شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پرچم کشائی کی۔وادی کشمیر میں امسال یوم آزادی کے موقع پر موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل نہیں کی گئیں۔ کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے پہلے ہی اعلان کیا تھا کہ یوم آزادی کے موقع پر انٹرنیٹ خدمات معطل ہوں گی نہ لوگوں کی آزادانہ نقل وحرکت پر کوئی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔تاہم امسال بھی یوم آزادی کے موقع پر وادی بھر میں سناٹا چھایا رہا۔ کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں اور سڑکیں سنسان نظر آئیں۔ جموں و کشمیر حکومت نے 'آزادی کا امرت مہا اتسو' کے ایک حصے کے طور پر سبھی تعلیمی اداروں کو یوم آزادی کے موقع پر ترنگا لہرانے کی ہدایت دی تھی۔شیر کشمیر اسٹیڈیم میں منعقدہ تقریب میں بہت کم تعداد میں شرکا موجود تھے، جنہوں نے کورونا وبا کے پیش نظر گائیڈ لائنز پر عمل کرتے ہوئے فیس ماسک بھی لگا رکھے تھے اور وہ سماجی فاصلے کا خیال رکھتے ہوئے ایک کے بعد ایک سیٹ پر بیٹھے تھے ۔تقریب کے بحسن و خوبی انجام پذیر ہونے کو ممکن بنانے کے لئے ڈرونز کا استعمال کیا گیا نیز نزدیک میں واقع سلیمان ٹینگ پہاڑی پر ماہر نشانہ بازوں کو تعینات کیا گیا تھا۔یوم آزادی کی تقریبات کے احسن انعقاد اور جنگجوؤں کی طرف سے حملوں کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے اتوار کو وادی بھر میں سیکورٹی فورسز ہائی الرٹ پر تھے ۔سری نگر میں یوم آزادی کی تقریب کو پرامن طریقے سے انجام دینے کے لئے ڈرونز کا بھی استعمال کیا گیا اور حساس علاقوں میں فقیدالمثال سیکورٹی بندوبست کیا گیا تھا۔سری نگر میں جگہ جگہ پر ناکے بٹھائے گئے تھے جو آنے جانے والوں کی تلاشی اور ضروری پوچھ گچھ کرتے تھے ۔اسٹیڈیم کی طرف آنے والی سڑکوں کو سیل کر دیا گیا تھا اور سرینگر کے حساس علاقوں میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے اور جگہ جگہ پر ناکے بٹھائے گئے تھے جن پر تعینات سیکورٹی اہلکار ہر آنے جانے والوں کی تلاشی اور ضروری پوچھ گچھ کرتے تھے ۔