سرینگر //لاک ڈائون اور کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے لگائی گئی پابندیوں سے لوگوں کی نقل و حرکت محدود ہونے کے باوجود بھی وادی میںیکم جنوری سے 10ستمبر تک 2780افراد پر آوارہ کتوں نے حملہ کرکے زخمی کردیا ۔2017سے 2021تک، 5برسوں کے دوران 27ہزار 763افراد کو آوارہ کتوں نے کاٹ کھایا۔جبکہ 2014سے 2016تک 3برسوں میں 19ہزار 565افراد متاثر ہوئے۔اس طرح گذشتہ 8برسوں کے دوران47ہزار 328افراد کو آوارہ کتوں نے نشانہ بنا کر زخمی کردیا۔اوسطاً ہر سال تقریباً 6000افراد نشانہ بنے ہیں، جو انتہائی تشویشناک بات تصور کی جاتی ہے۔صدر اسپتال سرینگر میں قائم اینٹی ریبیز کلنک کے اعداد و شمار کے مطابق امسال ابتک2780افراد آورہ کتوں کے حملوں کا نشانہ بنے ہیں۔کورونا لاک ڈائون کے دوران گذشتہ 2برسوں میں 7ہزار 578افراد نشانہ بنے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق پچھلے سال 2020میں کورونا کرفیو اور پابندیوں کے باوجود بھی آورہ کتوں کے حملوں سے 4798افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ 2019میں 6984، 2018میں 6399، 2017میں 6802، 2016میں 7324، 2015میں 4917جبکہ سال 2014میں 6041افراد آوارہ کتوں کے حملوں میں زخمی ہوئے ، جنہیں ریبیزمخالف ویکسین دیا گیا ہے۔ گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر میں شعبہ کیمونٹی میڈیسن کے سربراہ ڈاکٹرمحمد سلیم خان نے بتایا ’’آوارہ کتوں کے حملوں میں زخمی ہونے والے افراد کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ زخمی ہونے والے افراد کو ویکسین دیکر ریبیز بیماری سے دور رکھا جاسکتا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اینٹی ریبیز کلنک پر ہر سال کتوں کے حملوں میں زخمی ہونے والے افراد آتے ہیں جو بعد میں ٹھیک بھی ہوجاتے ہیں۔