جموں کشمیر میں 20اور لداخ شاہراہ پر 11سرنگیں زیر تعمیر: گڈکری
سونہ مرگ //مرکزی وزیر نتن گڈکری نے منگل کو سرینگرلیہہ شاہراہ پر دفاعی لحاظ سے اہم زوجیلا اور زیڈ موڑ سرنگوں کے تعمیراتی کام کا جائزہ لیا۔زیڈ موڑسرنگ کے مقام پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے گڈکری نے کہا کہ ان کی وزارت جموں و کشمیر میں کل 32 کلومیٹر لمبائی کی 20 سرنگیں اور لداخ میں 20 کلومیٹر لمبی 11 سرنگیں تعمیر کر رہی ہے۔روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکزی علاقوں میں ان 31 سرنگوں کی تعمیر پر تقریباً 1.4 لاکھ کروڑ روپے لاگت آئے گی۔مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کی طرف سے کئے گئے تمام پروجیکٹ 2024 کے عام انتخابات سے پہلے مکمل ہونے چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ تعمیر کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔گڈکری نے یہ بھی کہا کہ پچھلے دو سالوں میں مودی حکومت جموں و کشمیر میں سڑکوں کے منصوبوں سے متعلقہ کام کرنے میں کامیاب رہی ہے جس میں پہلے 50 سال لگے تھے۔گگن گیر اور سونہ مرگ کے درمیان زیڈ موڑسرنگ جموں و کشمیر میں سرینگر اور لداخ میں کرگل کے درمیان تمام موسمی حالات میں رابطہ فراہم کرے گی۔ سرینگر لیہہ سیکشن پر بال تل اور منی مرگ کے درمیان زوجیلا سرنگ لیہہ اور سرینگر کے درمیان سارا سال رابطہ فراہم کرے گی۔گڈکری نے کہا’’میں نے انہیں (عملدرآمد کرنے والی ایجنسی)سے کہا ہے کہ وہ زوجیلا سرنگ کا کام دسمبر 2023 تک مکمل کریں تاکہ وزیر اعظم نریندر مودی 26 جنوری (2024) سے پہلے اس کا افتتاح کریں۔ 2023 کی آخری تاریخ اس لیے بھی ہے کہ ہمارے پاس لوک سبھا کے 2024 میں انتخابات ہوں گے۔گڈکری نے کہا کہ تمام کام 2024 کے انتخابات سے پہلے ہونے چاہئیں ، "ورنہ لوگ ہمیں کام پر لے جائیں گے"۔وزیر نے کہا کہ وہ دونوں پراجیکٹس پر کام کی رفتار اور معیار سے خوش ہیں اور ان پر عملدرآمد کرنے والی ایجنسیوں کو مبارکباد دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ Z-Morh سرنگ کی تکمیل کے بعد مقامی سیاحت کی معیشت کو فروغ ملے گا۔گڈکری نے نوٹ کیا کہ سیاحت وہ شعبہ ہے جہاں سرمایہ کاری کے اخراجات کا 49 فیصد روزگار کے حصول پر ہوتا ہے۔زوجیلا سرنگ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف ایشیاء کی سب سے لمبی دو طرفہ سرنگ ہوگی بلکہ زمین سے 11،575 فٹ کی بلندی پر دنیا کی بلند ترین سرنگ بھی ہوگی۔یہ کہتے ہوئے کہ اس کی لغت میں ناممکن جیسا کوئی لفظ نہیں تھا ، گڈکری نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ نئی ڈیڈ لائن پوری ہوگی۔مرکزی وزیر نے کہا کہ دونوں ٹنل پراجیکٹس کی تکمیل کے بعد سرینگر لیہہ اور منالی لیہہ ہائی ویز پر سفر بہت آسان ہو جائے گا۔انہوں نے کہا ’’یہ ایک جنت ہوگی،یہ شاہراہ لوگوں کے لیے ایک لائف لائن ہے‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ منصوبوں کی تکمیل کے بعد ان راستوں پر سفر کا وقت کافی حد تک کم ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ زوجیلا پاس پر سفر کا وقت فی الحال 3.5 گھنٹے ہے لیکن سرنگ کے ذریعے یہ سفر 15 منٹ میں مکمل کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا ، "نہ صرف یہاں کے لوگوں کے لیے ، بلکہ سرنگیں یہاں سالانہ امرناتھ یاترا کے یاتریوں کے لیے بھی آسانی پیدا کریں گی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزارت اس بات کا مطالعہ کرے گی کہ آیا اس پروجیکٹ میں دوسری ٹیوب شامل کی جا سکتی ہے اور یہ بھی دیکھ رہی ہے کہ امرناتھ کے مقدس غار تک کے سفر کو مزید آسان کیسے بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہZ-Morh ٹنل کی لاگت 2300 کروڑ روپے ہے۔6.5 کلومیٹر طویل Z-Morh سرنگ منصوبہ نیشنل ہائی ویز اینڈ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (NHIDCL) کے تحت ہے۔Z-Morh سرنگ کے لیے ، پانچ کلومیٹر کی اپروچ سڑک ہے اور سرنگ 6.5 کلومیٹر لمبی ہے اور دو طرفہ ہے۔ اس میں ہنگامی حالات کے لیے ایک فرار سرنگ بھی ہے۔گڈکری نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے نیشنل ہائی ویز اینڈ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (این ایچ آئی ڈی سی ایل) کے عہدیداروں کو سرینگر لیہہ اور سرینگر جموں شاہراہوں پر بیوٹیفیکیشن کا منصوبہ لینے کی ہدایت دی ہے۔انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ ملک بھر سے ٹریول کمپنیوں کی کانفرنس کا اہتمام کرنے کی کوشش کریں گے، اس سے سیاحت میں مدد ملے گی۔
گڈکری نے یہ بھی کہا کہ وزارت اس علاقے میں سیاحت کے امکانات کو بڑھانے کے لیے سونہ مرگ سے تھجواس گلیشیر اور سات جھیلوں کی تعمیر کے لیے ایک تجویز کا مطالعہ کر رہی ہے۔سرینگر جموں قومی شاہراہ پر تعمیراتی کاموں کے بارے میں ایک سوال پر جو کہ ہر وقت لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے منقطع رہتا ہے ، گڈکری نے کہا کہ کچھ مسائل ہیں ، لیکن ان کا خیال رکھا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ "اس پر کنسلٹنٹ ناکام ہو گیا ہے اور ہم کارروائی کر رہے ہیں، مزید فنڈز مختص کیے گئے ہیں اور ہم نے ڈیزائن تبدیل کیے ہیں ، اور اس پر کام اگلے دو سالوں میں مکمل ہو جائے گا۔انہوں نے یقین دلایا کہ دو سال بعد سرینگر اور جموں کے درمیان سفر کا وقت تقریباً تین گھنٹے کا ہوگا۔