سرینگر//سماج میں دن بہ دن پیوست ہورہی بدعات خصوصاً منشیات، بے راہ روی اور جہیز جیسی لعنت سے نجات پانے اور اپنے وطن کا ماحولیاتی توازن برقرار رکھنے کیلئے ہر کسی کو اپنا کردار نبھانا اخلاقی اور بنیادی فرض بنتا ہے۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے سرینگر کے ٹائیگور ہال میں جموں وکشمیر رورل ڈیولپمنٹ سوسائٹی کے اہتمام سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعے پر پارٹی کے سینئر لیڈر اور سوسائٹی کے چیئرمین مبارک گل اور دیگر معزز شہری اور سوسائٹی کے عہدیداران بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ خدا نہ خواستہ اگر ہماری نوجوان پود میں منشیات کے استعمال کا رجحان اسی رفتار سے بڑھتا گیا تو مستقبل میں قوم و ملت کو بہت سارے مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اور یہ ہمارے لئے کسی المیہ سے کم نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کے استعمال سے نہ صرف خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہوگا بلکہ دیگر جرائم کا بھی گراف دن بہ دن بڑھتا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ منشیات اور دیگر سماجی بدعات کا قلع قمع کرنے کیلئے ہر کسی کو اپنا کردار نبھانا ہوگا اور والدین کا اس میں سب سے زیادہ رول بنتا ہے۔ اپنے بچوں کو مروجہ تعلیم کیساتھ ساتھ دینی تعلیم سے آراستہ کرنا اور ان کی صحیح نشونما اور تربیت کرنا انتہائی ضروری بن گیا ہے۔ سماج میں پائی جارہی ہر ایک بدعت کا واحد راستہ اپنے بچوں کو دین کی تعلیم سے آراستہ کرنا ہے ۔بگڑتے ہوئے ماحولیاتی توازن پر زبردست تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آبی ذخائر کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر ڈل، آنچار، خوشحال سر، ژونٹ کہل، ہوکرسر، ولر اور دیگر آبگاہوں کیلئے دنیا بھر میں مشہور تھا اور یہ آبگاہیں دنیا بھر سے نہ صرف لاکھوں کی تعداد میں مہاجر پرندوں بلکہ سیاحوں کو بھی اپنی جانب راغب کرتی تھیں لیکن ہماری غفلت شعاری کی وجہ سے بیشتر آبگاہیں اپنا وجود کھونے کے دہانے پر پہنچ گئی ہیں۔تقریب کے اختتام پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بہترین کارکردگی دکھانے والے وادی کے نامور سکولوں کے ذہین طلباء و طالبات میں اسناد اور انعامات تقسیم کئے۔