سرینگر//نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ ان کی جماعت کے کارکنوں کو خریدنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں،اورانہیں دوسری جماعتوں میں شمولیت اختیار کرنے پر مجبور کرنے کے لئے طرح طرح کی تکلیفیں دی جا رہی ہیں۔فاروق عبداللہ نے یہ باتیں ہفتے کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹرز نوائے صبح کمپلیکس پر نیشنل کانفرنس کے کارکنوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔انہوں نے کہا’’آپ دیکھ رہے ہیں کہ آج کل کس طرح کارکنوں کو خریدنے کی کوششیں ہو رہی ہیں، انہیں عجیب عجیب تکلیفیں دی جا رہی ہیں، ان تکلیفوں کا مقصد ہمارے ورکروں کو دوسری جماعتوں میں شمولیت اختیار کرنے پر مجبور کرنا ہے ، اگر کوئی جماعت سے بھاگ رہا ہے تو آپ نہ گھبرائیں‘‘۔فاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کی انفرادیت، اجتماعیت اور وحدت قائم و دائم رکھنا نیشنل کانفرنس کا بنیادی منشور رہا ہے اور پارٹی اپنے ان اصولوں پر آج بھی ڈٹی ہوئی ہے یہی وجہ ہے کہ ہماری جماعت کے خلاف چاروں طرف سے سازشوں کے جال بنے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس سے وابستہ لیڈران، عہدیداران اور کارکنان کو وفاداریاں تبدیل کرنے کے لئے زرکثیر کا لالچ دیا جا رہا ہے اور کچھ معاملات میں دھونس و دبائو کی پالیسی بھی اپنائی جا رہی ہے۔ انہوں نے روز اول سے ہی اپنا موقف تبدیل کرنے کی تمام پیشکشوں کو ٹھکرا دیا ہے اور دھونس و دبائو اور دھمکیوں کو مسترد کیا ہے ۔ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ آج کل افواہوں کا بازار گرم کیا جا رہا ہے ، ان افواہوں پر زیادہ کان دھرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ جماعتیں تبدیل کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے اور لوگ آتے جاتے رہتے ہیں لیکن جن کا موقف اٹل اور ایمان پختہ اور عوام میں جن کی حقیقی ساکھ ہوتی ہے وہ پارٹیاں تبدیل نہیں کرتے ہیں۔انہوں نے کہا: 'نیشنل کانفرنس کے خلاف روز اول سے ہی سازشیں رچائی جا رہی ہیں لیکن جموں و کشمیر کے عوام کی اس ہردلعزیز جماعت کو زیر کرنے کا ہر ایک حربہ ناکام ہوا ہے کیونکہ اس جماعت کو حقیقی معنوں میں تینوں خطوں کے عوام کی بے لوث حمایت حاصل ہے '۔فاروق عبداللہ نے کہا کہ انتخابات سے ہی پتہ چلتا ہے کہ کون کہاں پر کھڑا ہے اور اللہ کے فضل و کرم اور اشتراک سے نیشنل کانفرنس کے تنظیمی انتخابات جس وسیع پیمانے پر منعقد ہوئے اور ممبرشپ سے لے کر انتخابات سے لوگوں نے جو جوش و خروش کا مظاہرہ کیا ہے اور اُس سے یہ بات عیاں ہو گئی ہے کہ ہماری جماعت کی جڑیں ہر مزید مضبوط ہو گئی ہیں۔