اننت ناگ// جموں کشمیر انتظامیہ نے منگل کو جنوبی کشمیر میں ایک ڈپٹی سپر انٹنڈنٹ جیل اور کورنمنٹ ہائر سکنڈری سکول کے پرنسپل کو نوکری سے برخواست کیا۔ان دونوں پر الزام ہے کہ وہ ملی ٹینٹوں کیساتھ سرگرمی کیساتھ رابطے میں تھے۔حکومت نے آئین کے دفعہ 311کا سہارا لیکر یہ احکامات صادر کئے جس کے تحت اس طرح کی کارروائی کرنے سے قبل کوئی تحقیقات کرانا لازمی نہیں ہے۔محکمہ جیل خانہ جات میں تعینات ڈپٹی سپر انٹنڈنٹ فیروز احمد لون اور پرنسپل گورنمنٹ گرلز ہائر سکنڈری سکول بجبہاڑہ جاوید احمد شاہ ساکن عید گاہ بجبہاڑہ کو ملازمتوں سے برطرف کردیا گیا ہے۔ان پر الزام ہے کہ وہ ملی ٹینٹوں کیساتھ کام کررہے تھے۔معلوم ہوا ہے کہ ڈی ایس پی فیروز احمد ساکن چرار شریف 2014میں بھرتی ہوئے ہیں اور وہ فی الوقت بارہمولہ سب جیل میں تعینات ہیں۔پرنسپل کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ 1990میں درگاہ محاصرے کیخلاف وادی بھر میں ہوئے احتجاج کے دوران بجبہاڑہ قتل عام کے دن شدید زخمی ہوا تھا اور تب سے وہ بیساکھی کے سہارے چلتا ہے۔اسکا والد جماعت اسلامی سے وابستہ رہا تھا جو کئی سال قبل فوت بھی ہوچکا ہے۔
چارج شیٹ
کرائم برانچ کشمیر نے منگل کو محکمہ سیاحت میں درجہ چہارم کے ایک ملازم کے خلاف مبینہ طور پر ایک دہائی سے زیادہ عرصہ قبل جعلی پروموشن آرڈر تیار کرنے کے الزام میں چارج شیٹ داخل کیا۔ کیس زیر نمبر34/2010سیکشن 420,468,471 آر پی سی کے تحت پولیس سٹیشن( CBK) میں 2010 میں درج کیا گیا تھا۔ نادی ہل بانڈی پورہ کے ثنائو اللہ بہرو (چوکیدار درجہ چہارم) کے خلاف چارج شیٹ کو مسافر ٹیکس کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ ثنااللہ بہرو کو سینئر واچ مین کی دستیاب پوسٹ کے مقابلے میں بھرتی کیا گیا تھا۔ یہ آرڑ جعلی تھا جس میںقلم زنی کی گئی تھی جس کو محکمے کی طرف سے جاری نہیں کیا گیا تھا ۔چنانچہ ایف آئی آر درج کی گئی تھی اور تحقیقات کے دوران اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ محکمہ میں ملزم کی پروموشن کسی بنیاد پر کی گئی۔بیان کے مطابق ملزم نے ایک جعلی اور جعلی پروموشن آرڈر کی بنیاد پر اپنی پروموشن بطور سینئر یاچ مین حاصل کی۔تفتیش کے دوران یہ ثابت ہوئی کہ ملزم نے مبینہ طور پر پروموشن آرڈر دھوکہ دہی سے تیار کیا تھا ۔