مرکزی وزارت کی خصوصی ٹیم جلد جموں و کشمیر وارد ہوگی
سرینگر //جموں و کشمیر میں ڈینگو وائرس سے ابتک 1043افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں جموں میں 1023 جبکہ کشمیر میں 20افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ادھر مرکزی وزارت صحت نے جموں و کشمیر سمیت ملک 9 ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں میں ڈینگو بیماری پر قابو پانے اور مقامی ہیلتھ افسران کی مدد کیلئے خصوصی ٹیمیں روانہ کردی ہیں۔ ڈویژنل نوڈل افسراور محکمہ صحت میں وبائی بیماریوں کے شعبہ کی سربراہ ڈاکٹر طلعت جبین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’وادی میں ابتک 20افراد کو ڈینگو بیماری میں مبتلا پائے گئے ہیں جو مختلف اضلاع سے تعلق رکھتے ہیں‘‘۔ڈاکٹر جبین نے بتایا’’کشمیر سے تعلق رکھنے والے سبھی 20افراد مختلف ریاستوں اور ممالک کا سفر کرکے واپس لوٹے تھے اوراب ٹھیک ہوگئے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ خوش قسمتی کی بات ہے کہ مقامی سطح پر ابتک کوئی بھی شخص ڈینگو وائرس سے متاثر نہیں ہوا ہے‘‘۔ڈاکٹر جبین کا مزید کہنا تھا کہ ان مریضوں کو علاج و معالجہ کے بعد گھر روانہ کیا گیا ہے اور اب یہاں کے اسپتالوں میں کوئی بھی ڈینگو مریض داخل نہیں ہے‘‘۔ڈاکٹر جبین نے بتایا ’’جموں صوبے ڈینگو کیلئے نامزد ہے ۔ڈاکٹر جبین نے بتایا ’’کشمیر ابتک ڈینگو بیماری کسی کی نہیں ہوئی ہے اور یہ Notify نہیں ہوا ہے‘‘۔ڈیوژنل نوڈل آفیسر نے بتایا ’’ہمیں کسی مرکزی ٹیم کے آنے کی کوئی جانکاری نہیں ملی ہے اور نہ ایسی کوئی ٹیم ابھی آئی ہے‘‘۔ ڈاکٹر جبین نے بتایا ’’ مقامی سطح پر ہم نے بدھ کو ایک جائیزہ میٹنگ کا انعقاد کیا جس میں فی الحال تمام اضلاع میں قائم سرعت سے کام کرنے والی ٹیمیں کو متحرک کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈینگو کا کوئی بھی معاملہ سامنے آنے کی صورت میں وہ ہمیں اطلاع کریں گے۔ ڈاکٹر جبین نے بتایا ’’ضرورت پڑنے پر اس سلسلے میں آئندہ چند دنوں میں ایک اور میٹنگ منعقد ہوگی‘‘۔ جموں میں ڈینگو سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 1023تک پہنچ گئی ہے جن میں 649ضلع جموں کے شہری علاقوں جبکہ دیگر دیہی علاقوں میں سامنے آئے ہیں۔ جموں میں وبائی بیماریوں کے شعبہ کی سربراہ ڈاکٹر بیلو شرما نے بتایا ’’ جموں کے1023ڈینگو متاثرین میں جموں میں 649، کٹھوعہ میں 182 اور سانبہ میں 88افراد کی رپورٹیں مثبت آئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈینگو ضلع جموں کے گھنے آبادی والے علاقوں میں پھیلا ہے۔ ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز جموں ڈاکٹر رینو شرما نے بتایا ’’ جموں میں ڈینگو کیسوں میں اضافہ کوئی پریشانی کی بات نہیں ہے بلکہ ہر دو یا تین سال بعد ڈینگو کیسوں میں اضافہ ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیںہر سال کی طرح اس سال بھی نیشنل سینٹر فار ڈیزیزکنٹرول (NCDC) سے ڈینگو ، ملیریا، زکا وائرس اور دیگر بیماریوں سے ہوشیار رہنے کی بھی ہدایت ملی ہے۔