Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

جنگلی جانوروں کے حملے | محکمہ وائلڈ لائف خاموش تماشائی کیوں؟

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: December 6, 2021 12:09 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
6 Min Read
SHARE
گزشتہ دنوںکولگام میں تیندوے کے حملہ میں زخمی ہوا معمر شہری زخموںکی تاب نہ لاکر ایک روز چل بسا جبکہ کل بھی کولگام ضلع میں ایک تیندوا پکڑا گیا جس نے علاقہ میں ادھم مچا کر رکھی تھی۔ یہ تو کولگام کی بات ہوئی ۔حد تو یہ ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں میں بھی گزشتہ کچھ عرصہ سے جنگلی جانوروں کی موجودگی کی خبریں آرہی ہے۔ گزشتہ دنوںسرینگر کے بالائی علاقہ باغ مہتاب میں تیندوے کو دن کے اجالے میں گلی کوچوں میں گھومتے ہوئے دیکھاگیاتھا جبکہ اس کے بعد ہمہامہ علاقہ میں بھی ایسی ہی صورتحال درپیش آئی جہاں تیندوے نے ایک کمسن بچی کو اپنا نوالہ بنایا۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے جب شہر میں بھی جنگلی جانوروں کو دیکھاگیا ہو بلکہ گزشتہ ایک سال کے دوران کئی بار شہر اور ا س کے مضافات میں جنگلی جانوروں کو دیکھاگیا ہے جبکہ دیہات کا خدا ہی حافظ ہے لیکن وائلڈ لائف محکمہ اپنے روائتی انداز میں محض زبانی جمع خرچ پر اکتفا کر تا رہا اور ان تیندئوں کو آدم خور قرار دے کر انہیں پکڑنے یا دیگر کوئی پیش بندی عمل میں نہیںلائی جاتی ہے۔
واد ی اور جموں کے خطہ پیر پنچال ،خطہ چناب اور دیگر پہاڑی علاقوں سے بھی تیندئوں اور ریچھ کی انسانی آ بادیوں میں در اندازی اور انسانوں پر حملوں و مویشیوں کو ہلاک کر نے کی خبریں مسلسل موصول ہو رہی ہیں اور اعداد و شمار کے مطابق ہر سال انسانی ہلا کتوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔لیکن بد قسمتی سے حکومتی ایجنسیاں خصوصی طور پر محکمہ وائلڈ لائف ان فرائض کو انجام دینے میں ناکام ثابت ہو رہا ہے جس کے لئے اس کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ عموماً دیکھا گیا ہے کہ محکمہ متعلقہ کے اہلکار متاثرہ مقام پر اس وقت پہنچتے ہیں جب یا تو جنگلی درندے اپنی کارروائی انجام دے کر فرار ہوچکے ہو تے ہیں یا مشتعل لوگوں کے انتقام کی نذر ہو چکے ہو تے ہیں۔
 یہ محکمہ عملی سے زیادہ نمائشی بن چکا ہے جس کے پاس وافر تربیت یافتہ عملہ ہے اور نہ جنگلی جانوروں کو قابو کر نے کے لئے ضروری ساز و سامان موجود ہے۔ البتہ کبھی کبھار دیہی لوگوں کو جنگلی درندوں کے حملوں سے بچنے کے لئے کچھ گھسے پٹے ٹوٹکے ضرور سجھائے جاتے ہیں جن پر اگر عمل کیا جائے تو شائد دیہات میں روز مرہ کی زندگی کی تمام سرگرمیاں ختم کر دینی پڑیں گی۔ نہ تو لوگ مویشی پالیں گے ، نہ کھیتوں میں فصل بوئیں گے اور نہ گھروں سے باہر نکلیں گے۔ ایسی صورت میں یہ لو گ زندگی سے نباہ کس طرح کر پائیں گے ، اس پر شاید ان لا ل بھجکڑوں نے کبھی غور ہی نہیں کیا ہو گا۔ 
اس میں شک نہیں کہ ان درندوں میں سے کچھ ناپید ہو نے کے دہانے پر ہیں اورحیاتیاتی توازن بنائے رکھنے کے لئے ان کا تحفظ ضروری ہے لیکن یہ حقیقت بھی تسلیم کی جانی چاہئے کہ انسانی جانوں کے اتلاف کی قیمت پر ا یسا کرنایک غیر انسانی اور غیر فطری رویہ ہے جس کی اجازت شائد کوئی بھی مہذب سماج نہیں دے سکتا۔پہلی ترجیح انسانوں کا تحفظ ہونا چاہئے جس کے بعد جنگلی جانوروں کے بارے میں سوچا جا سکتا ہے۔اس کے لئے سب سے پہلی ذمہ داری محکمہ وائلڈ لائف کی بنتی ہے کہ وہ انسانوں اور جانوروں کے تحفظ کے لئے قلیل مدتی اور طویل مدتی اقدامات کرے جس کیلئے اسے محکمہ جنگلات کی طرز پر اور اس کے تعاون سے ہر اس علاقہ میں اپنے تربیت یافتہ ملازمین تعینات کر نے چاہئیں جہاں جنگلی درندوں کی موجودگی پائی جاتی ہے اور ان کے بستیوں پر حملے کر نے کے امکانات ہیں۔ یہ ملازمین ضرورت پڑنے پرمقامی انتظامیہ ، پولیس اور سول سو سائٹی کی مدد لے سکتے ہیں جبکہ پنچائتوں سے بھی لوگوں کو جنگلی جانوروں کے تحفظ اور ان سے بچائو کے لئے احتیاطی تدابیر سے متعلق جانکاری دینے کے لئے براہِ راست مدد لی جا سکتی ہے۔ ایک عام رجحان دیکھا گیا ہے کہ اگر کبھی محکمہ وائلڈ لائف نے کسی جنگلی جانور کو پکڑ بھی لیا تو اسے پھر اسی علاقہ میں چھوڑ دیا جاتا ہے جو آئندہ دوبارہ خطرات کا باعث بنتا ہے۔ اس روش کو بدلنے کی ضرورت ہے اور اگر کوئی جنگلی درندہ آدم خور بن گیا ہو تو اس سے آئندہ ممکنہ نقصان سے بچنے کا یہی طریقہ ہے کہ اسے پنجرے میں بند کر دیا جائے ورنہ کہیں دور دراز کے وسیع جنگل میں ڈالا جائے جائے جہاں اسے اپنی فطرت کے عین مطابق خوراک مل سکے۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

پولیس نے اندھے قتل کا معاملہ24 گھنٹوں میں حل کرلیا | شوہر نے بیوی کے ناجائز تعلقات کا بدلہ لینے کیلئے مل کر قتل کیا
خطہ چناب
کشتواڑ کے جنگلات میں تیسرے روز بھی ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جاری ڈرون اور سونگھنے والے کتوں کی مدد سے محاصرے کو مزید مضبوط کیا گیا : پولیس
خطہ چناب
کتاب۔’’فضلائے جموں و کشمیر کی تصنیفی خدمات‘‘ تبصرہ
کالم
ڈاکٹر شادؔاب ذکی کی ’’ثنائے ربّ کریم‘‘ تبصرہ
کالم

Related

اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025
اداریہ

! سگانِ شہر سے انسانوں کو بچائیں

July 1, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?