سرینگر//جھیل ڈل سے رکھ آرتھ میں بسائے گئے لوگوں نے سرینگر میں احتجاج کرتے ہوئے اراضی دلالوں کی جانب سے قبرستان کیلئے دی گئی زمین پر قبضے کا الزام عائد کیا۔ پریس کالونی میں پیر کو رکھ آرتھ سے ہوئے بیسوں لوگ جمع ہوئے اور احتجاجی نعرے بلند کئے۔ مظاہرین میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے،جنہوں نے ہاتھوں میں کتنے اٹھا رکھے تھے اور انصاف کا مطالبہ رہے تھے۔ اس موقعہ پر مظاہرین نے بتایا کہ انہیں2013میں جھیل ڈل سے رکھ آرتھ میں بسایا گیا۔مظاہرین نے بتایا کہ انہیں اسکول فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا تاہم ابھی تک8 سال گزر جانے بعد بھی وعدے کا ایفا نہیں کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ اسپتال کو تعمیر کیا گیا تام وہ غیر فعال ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی اورپانی کی عدم دستیابی کے علاوہ سڑکوں کی حالت بہت خستہ ہے اور جب بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے متعلقہ محکمہ جات کا دروازہ کھٹکھٹایا جاتا ہے تو انکی فریاد صدا بہ صحرا ہوتی ہیں۔ احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ انہیں قبرستان کیلئے اراضی تفویض کی گئی تھی تاہم اس اراضی کو اب اراضی دلالوں کو دیا گیا،جس کی وجہ سے لوگوں میں زبردست مایوسی چھا چکی ہے۔انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں۔