سرینگر// سرینگر میںمہجور نگرپل سے کرسو راجباغ بنڈ کو کشادگی کرنے والے راستے پر گزشتہ2برسوں سے کام بند ہے،جس کے نتیجے میں اس منصوبے پر کام تعطل کا شکار ہوگیا ہے۔ 2014میں آئے تباہ کن سیلاب کے بعداس منصوبے کے تحت اس سڑک کے دونوں اطراف میں جائز یاناجائز تجاوزات وتعمیرات ہٹانے کی ایک مہم شروع کی گئی۔مقامی لوگوں کے مطابق حکومت نے اس سڑک کی تعمیر وتجدید کاکام محکمہ تعمیرات عامہ یعنی محکمہ آراینڈبی کے سپردکردیا۔متعلقہ محکمہ نے اس روڑ کی تعمیروتجدید کے کام کا تخمینہ لگاکر کام کی الاٹمنٹ کیلئے ٹینڈرجاری کئے اورباضابطہ ٹینڈرنگ کے ذریعے اس روڑ کی کشادگی نیز سولنگ وتارکول بچھانے کاکام الاٹ کردیا۔مقامی لوگوںنے بتایاکہ شیخ محلہ سے کرسوبنڈ روڑ کی کشادگی ،تعمیر اورتجدید کاکام شروع کیاگیااوراس سے پہلے مقامی لوگوں نے درجنوںکی تعدادمیں رہائشی مکانات وکمپلیکسوں کے حصے اوردکانات مہندم کردئے تاہم ابھی بھی انہدامی کام مکمل نہیں کیا ہے۔ لگ بھگ 4سال قبل شہر سرینگرکے بالائی علاقوں بشمول نوگام، رام باغ ،باغات ،چھانہ پورہ ،نٹی پورہ اور دیگرملحقہ علاقوں سے لالچوک یاڈلگیٹ وغیرہ جانے والی نجی ومسافر گاڑیوں کیلئے اس متبادل یابائی پاس روڑکی تعمیروتجدید کاکام شروع کیاگیا اورمتعلقہ ٹھیکیدارنے کام جاری رکھا۔لوگوں نے کہاکہ ناجائز تجاوزات وتعمیرات کوہٹانے کے بعداس سڑک میں شامل ہونے والے دونوں کناروں کے حصوںکی بھرائی کاکام شروع کیاگیا،جس کے بعدان حصوں پر سولنگ اورروڑی بھی ڈالی گئی لیکن پھرکام اچانک ہچکولے کھانے کے بعدرْک گیا۔سال2020سے کام بندپڑا ہے یاالتواء میں ڈالدیا گیاہے۔لوگوں نے چیف انجینئرمحکمہ آراینڈ بی کشمیر سے اپیل کی کہ وہ کرسوراجباغ بنڈروڑکی تعمیروتجدید کے رْکے پڑے کام کوبحال کرنے کے احکامات صادر کریں تاکہ مقامی آبادی کوآنے والے موسم سرما میں مشکلات کاسامنا نہ کرناپڑے ،نیز یہ روڑشہر کے بالائی علاقوں سے سیول لائنز ،ڈلگیٹ اورسونہ وار جانے والی نجی ومسافر گاڑیوں کیلئے متبادل یابائی پاس روڑبن سکے۔
چنار کالونی نٹی پورہ میں سڑک خستہ
سرینگر// سرینگر میں چنار کالونی نٹی پورہ بی کے مکینوں نے علاقے میں سڑکوں کی خستہ حالی کے خلاف ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ گزشتہ 15 برسوںسے بے پناہ مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ وہ گزشتہ 15 سالوں سے اپنے علاقے کی سڑکوں کی تعمیر اور مرمت کے لیے ایک دفتر سے دوسرے دفتر کا چکر کاٹ کر رہے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں سیاسی لیڈروں اور فی الوقت افسراںکی یقین دہانیوں کے باوجود سڑکیں خستہ حالی کا شکار ہیں۔ مقامی باشندوں کا کہنا تھا’’ہمیں طویل عرصے سے نظر انداز کیا گیا ہے، ہم نے اپنے طور پر گلیوں کی بھرائی کی ہے اور یہاں تک کہ پینے کے پانی کے پائپ بھی خریدے ہیں‘‘۔انہوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کو دیکھیں اور سڑکوں کی مرمت کو یقینی بنائیں تاکہ رہائشی راحت کی سانس لے سکیں۔