سرینگر// چلہ کلان سے قبل سے دو روز قبل ہی وادی کو شدید سردی کی لہر نے اپنی لپیٹ میں لیا ہے اور امسال دہائیوں کی سردیوں نے پھر ریکارڈ قائم کیا ہے ۔اسی دوران سنیچر اور اتوار کو ایک مرتبہ پھر سرینگر میں درجہ حرارت سرد ترین ریکارڈ کیا گیا جس دوران شبانہ درجہ حرارات منفی 6ڈگری سلشیس ریکارڈ کیا گیا ۔منفی درجہ حرارت کے باعث وادی میں کئی ایک آبی ذخائر بشمول شہرہ آفاق ڈل جھیل کواتوار کی صبح جزوی طورپر منجمند پایا گیا۔ ڈل جھیل کے اندرونی علاقوں میں شکار ے والوں کو یخ کی پرت توڑ کر شکاروں کے لئے جگہ بناتے ہوئے دیکھا گیا۔اس کے علاوہ کچھ ایک علاقوں میں پینے کے پانی کی سپلائی لائنیں بھی منجمند ہو گئی ہیں جس کے باعث ایسے علاقوں میں پانی کی سپلائی متاثر ہو کررہ گئی ہیں۔شدید سردی کی وجہ سے شہر سرینگر اور دیگر علاقوں میں آبی ذخائر منجمد ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔یاد رہے کہ چالیس ایام پر مشتمل شدید سردی کا ’چلہ کلان‘ دسمبر21سے شروع ہورہے ہیں۔