سرینگر//وادی کے خوبصورت سیاحتی مقامات کی سیر کرنے کیلئے اگرچہ ملک کے کونے کونے سے سیاح یہاں آتے ہیں لیکن یہاں سیاحتی مقامات پر بلدیاتی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے ان کایہاں کی خوبصورتی سے متعلق تصورغلط ثابت ہوتا ہے۔یہاں سیاحتی مقامات کے گردونواح میں گندگی اور کوڑاکرکٹ کے ڈھیر جمع ہونے سے ہر طرف بدبو پھیلی رہتی ہے اور یہی حال یہاں کے شالیمارباغ کا ہے ۔مغل باغات میں شامل شالیمار باغ کے باہر موجود ندی نالیوں اور گلی کوچوں میں غلاظت اور گندگی کے ڈھیر جمع ہونے سے ہر طرف بدبو پھیلی رہتی ہے جبکہ خوبصورت شالیمار باغ کو بھی گندگی کے ڈھیر جمع ہونے سے داغ لگ جاتے ہیں۔شالیمار باغ کے قریب رہایش پذیر مقامی شہری محمد ایوب بیگ نے اس بارے میں کشمیر عظمی کو بتایا کہ لاکھوں کروڑوں روپے محکمہ باغبانی،محکمہ لاوڈا اور میونسپل کارپوریشن سرینگر کے سیاحتی مقامات کی خوبصورتی اور رکھ رکھائو پر خرچ کرتے ہیں لیکن زمینی صورتحال اس کے برعکس ہے۔انہوں نے کہا کہ یہاں کی اندرونی اور بیرونی رابطہ سڑکیں کھنڈرات میں تبدیل ہوچکی ہیں۔گلی کوچوں کی بھی حالت خستہ ہوچکی ہیں۔نالیوں میں گندگی کے ڈھیر سمجھ میں نہیں آتا کہ لاکھوں اور کروڑوں روپے جاتے کہاں ہیں۔انہوںنے مطالبہ کیا کہ سیاحتی مقامات کو خوبصورت بنانے کے لئے ہر کام تن دہی سے کیا جائے ۔