آگ سے میں مانگتا گلزار ہوں
پروانے کا ہی کررہا کردار ہوں
آتشِ عشق میں جُھلس جانے کے بعد
یہ گماں ہوتا ہے میں بیدار ہوں
میرے دل سے غم کا سایہ نہیں جاتا
چاند بن کر تم سے بھی آیا نہیں جاتا
درد کی داستان کیسے کہوں میں طبیب
داغ دل کا زمانے کو دکھایا نہیں جاتا
رکتا کہاں میں اندھیروں سے گزرا
بلندی سے گِرکر مزاروں سے گزرا
میری کیا ہے اوقات محفل میں تیری
لئے دل کا شیشہ چٹانوں سے گزرا
سعید احمد سعید
احمد نگر سرینگر، (حال بنگلور)
موبائل نمبر؛9906355297