نئی دہلی// اترپردیش میں ایک انتخابی ریلی سے لوٹ رہے اسد الدین اویسی پر ہوئے حملے کو مدِ نظر رکھتے ہوئے مرکز نے اویسی کو زیڈ پلس سیکیورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے لوک سبھا ایم پی اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی کو پورے ہندوستان میں زیڈ پلس Z+ سیکورٹی فراہم کی گئی ہے۔ حکومت ہند نے اس کا اعلان کیا ہے۔
مرکزی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کی زیڈ پلس سیکورٹی پورے ملک میں ان کے پاس رہے گی۔
واضح رہے کہ جمعرات کی شام ان پر اتر پردیش کے ہاپوڑ ضلع میں حملہ ہوا تھا۔ وہ انتخابی مہم کے بعد دہلی واپس آرہے تھے۔ یہ حملے یوپی اسمبلی انتخابات سے ٹھیک پہلے ہوئے، جس کے بعد سیاست شروع ہوگئی ہے۔
اویسی کے قافلے پر جمعرات کی شام حملہ کیا گیا۔ اویسی کا دعویٰ ہے کہ حملہ آوروں نے 3سے 4راؤنڈ گولیاں چلائی تھیں۔
اس حملے میں اسدالدین اویسی بال بال بچ گئے۔
اس معاملے میں اتر پردیش پولیس نے اسد الدین اویسی کی گاڑی پر فائرنگ کرنے والے دو ملزمین کو پکڑ لیا۔ دونوں ملزموں نے پولیس کی تفتیش میں چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے ملزم سچن اور شبھم نے بتایا کہ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے سال 2013-14 میں رام مندر کے بارے میں بیان دیا تھاجس کی وجہ سے انہیں تکلیف ہوئی تھی۔ اس لیے انہوں نے اسدالدین اویسی کے قافلے پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیاہے اور اسے انجام بھی دیا۔
بتا دیں کہ گرفتار ملزمین میں سچن گوتم بدھ نگر کا رہنے والا ہے اور شبھم سہارنپور کا رہنے والا ہے۔
سچن سے 9ایم ایم کا غیر قانونی آتشیں اسلحہ بھی برآمد کیاگیاہے۔ اتر پردیش پولیس نے اس واقعہ کی مکمل رپورٹ الیکشن کمیشن اور لوک سبھا کو بھیج دی ہے۔