سرینگر// برصغیر اورجموں و کشمیرکے طول ارض میں بلند پایہ ولی کامل ، عظیم المرتبہ اولیا حضرت خواجہ نواز، غریب نواز حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ کا 810واں عرس مبارک نہایت عقیدت واحترام کے ساتھ منایا گیا۔ وادی میں سب سے بڑی تقریب تاریخی خانقاہ معلی حضرت میر سید علی ہمدانی ؒ میں منعقد ہوئی جہاں وادی کے اطراف واکناف سے آئے ہوئے عقیدت مندوں نے شرکت کی۔ مولانا ریاض احمد ہمدانیؒ نے نمازِ ظہر سے قبل حضرت خواجہ اجمیری کی پاک سیرت تاریخ ساز اسلامی خدمات اور برصغیر میں اسلام کی اشاعت کے مختلف پہلوئوں پر روشنی ڈالی اوراُن کی پاک سیرت اور برصغیر میں اشاعت اسلام میں اُن کے رول کو سنہری اور ناقابل فراموش قرار دیا۔نمازکے بعد ختمات المعظمات، درود ازکار کی مجالس آراستہ ہوئی۔تقریب پر خواجہ غریب نواز ویلفیئر ٹرسٹ کی جانب سے شائع کردہ دو کتب تذکرئہ ہندالوی، عطائے الٰہی صوفی بزرگ اور قلمس زبان دِکھانا کی رسم اجرائی انجام دی گئی۔ سیرتی تقریب میں انجمن حمایت الاسلام کے صدر مولانا خورشید احمد قانونگو نے اپنے خطاب میں وسعت اسلام کے موضوع کے تحت حضرت خواجہؒ کے پورے برصغیر میں تعلیمات اسلامیہ و اخلاق معظمہ کے وسیع تبلیغ کے علاوہ بلا مذہب و ملت ایک دوسرے کا احترام کی تعلیم دی ۔ انہوں نے پانچ سال ہندوستان کی زبان سیکھ کر یہ پیغام دیا کہ کسی ملک کی زبان سیکھنے میں قلبی وسعت اور تعصب کے پاک ہونے کی ضرورت ہے۔ ان ہی تعلیمات سے آج حضرت خواجہ ؒکے ساتھ مذہب سے بالاتر ہوکر برصغیر اور اقوام عالم کو محبت و احترام ہے۔