اجے پرگال نے اسمبلی سیٹ کا نام "باہو" رکھنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا
جموں// بھارتیہ جنتا پارٹی جموں و کشمیر کے سینئر لیڈر اور پربھاری جموں و کشمیر یوا مورچہ اجے پرگال نے حد بندی کمیشن کے ڈوگروں کے لیے ایک اسمبلی سیٹ کا نام "باہو" اسمبلی سیٹ رکھنے کے فیصلے کو تاریخی قرار دیا اور کہا کہ یہ راجہ باہو لوچن کو حقیقی خراج عقیدت ہے۔ایک پریس بیان میں اجے پرگال نے کہا کہ حد بندی کمیشن کی طرف سے شیئر کی گئی مسودہ رپورٹ تاریخی ہے اور کہا کہ رپورٹ کے مطابق حد بندی کمیشن نے جموں و کشمیر کے تمام لوگوں کے ساتھ ان کی ذات، علاقہ اور مذہب سے قطع نظر انصاف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ حد بندی کمیشن کی طرف سے گاندھی نگر اسمبلی سیٹ کا نام باہو اسمبلی سیٹ رکھنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں اور کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں گزشتہ 70 سالوں سے باہو فورٹ ایریا کی تاریخ کو نظر انداز کرکے ڈوگروں کو انصاف دلانے میں ناکام ہیں۔ جموں کا مزار بھی واقع ہے، جسے عام طور پر "باوے والی ماتا مندر" کے نام سے جانا جاتا ہے جسے راجہ بہو لوچن نے بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ما باوے والی ماتا مندر صرف ایک مندر نہیں ہے بلکہ جموں خطہ کے لوگوں کا عقیدہ ہے جو باہو فورٹ ایریا کو منفرد شناخت دیتا ہے۔اجے پرگل نے کہا کہ ہمارا شہر مندروں کے شہر کے طور پر جانا جاتا ہے اور اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے حد بندی کمیشن نے جموں کے لوگوں کے ساتھ انصاف کیا ہے کیونکہ ایک طرف کمیشن نے گاندھی نگر اسمبلی کو "باہو" اسمبلی سیٹ کا نام دیا ہے اور دوسری طرف نئی بنائی گئی اسمبلی سیٹ کا نام تاریخی "ما وشنو دیوی" کے نام پر رکھا گیا ہے۔
کرن بھگت کی رجنی پاٹل سے ملاقات
ایس سی طبقہ کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا
جموں//چیئرمین ایس سی ڈیپارٹمنٹ جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کرن بھگت نے اے آئی سی سی انچارج جموں و کشمیر کانگریس رجنی پاٹل (ایم پی) سے نئی دہلی میں ملاقات کی اور انہیں جے کے یو ٹی میں ایس سی کمیونٹی کے مختلف مسائل سے آگاہ کیا۔ اسی دوران انہوں نے کہا کہ یو پی اے کی طرف سے ایس سی کمیونٹی کی ترقی کے لئے شروع کی گئی تمام اسکیموں کو نافذ کرنے میں تاخیر ہو رہی ہے۔ گزشتہ 3 سال سے ایس سی طلباء کے لئے اسکالرشپ نہیں پہنچی ہے۔ حکومت ظلم پر آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں اور دلت مظالم کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ پانچ سال میں ایس سی ایس پی فنڈز کے اجراء میں بڑی کمی آئی ہے۔ کرن بھگت نے جموں و کشمیر میں کانگریس پارٹی کو ہر سطح پر مضبوط کرنے کے مختلف طریقوں اور ذرائع پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے پارٹی ہائی کمان سے درخواست کی کہ تنظیم میں ایس سی کے لوگوں کو تمام سطحوں بشمول وارڈز، بلاکس، اضلاع اور پی سی سی میں مناسب نمائندگی دی جائے۔
تضادات کو دور کرنے کیلئے حد بندی رپورٹ کا مکمل جائزہ لیاجائے: کانگریس
جموں// کانگریس نے بڑے پیمانے پر کئی حلقوں میں قابل گریز رکاوٹوں اور گڑبڑ کو دور کرنے کے لیے حد بندی رپورٹ کا ایک بڑا جائزہ لینے کا مطالبہ کیا ہے، تاکہ عوام کو غیر ضروری تذبذب سے بچایا جا سکے۔ایک بیان میں جموں وکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی نے کہا کہ زیادہ تر اسمبلی حلقوں میں بڑے پیمانے پر اوور ہالنگ اور دوبارہ الاٹمنٹ کی وجہ سے عوام کو ہونے والی غیر ضروری اور قابل گریز تکلیف سے بچنے کے لیے کمیشن نے واضح بے قاعدگیوں کا ارتکاب کیا ہے جس کا مسودہ رپورٹ بنانے سے پہلے جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔صرف سات سیٹیں بنانے کے لیے علاقوں کی دوبارہ تقسیم پر سوال اٹھاتے ہوئے جموں وکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے چیف ترجمان رویندر شرما نے کہاکہ زمینی حالات اور جغرافیائی حقائق، مواصلات اور رابطے کے ذرائع اور کئی دیگر اصولوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔قانون ساز اسمبلی کی غیر موجودگی میں، کمیشن میں وسیع تر سیاسی نمائندگی غائب ہے، اس لیے یہ بات کی فٹنس اور تمام تر انصاف پسندی میں ہوگی کہ کمیشن زمینی حالات کے بارے میں آراء اور ان پٹ لینے اور رپورٹ کا جائزہ لینے کی تفصیلی مشق کرے۔کانگریس نے مزید کہا کہ بے قاعدگیوں اور لوگوں کی خواہشات کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے کئی علاقوں میں ناراضگی اور بدامنی ہے اور آنے والے دنوں میں حالات مزید خراب ہوں گے۔ لہٰذا مجوزہ رپورٹ کا جائزہ لینے سے صورت حال خراب ہونے بچا جاسکتا ہے اور حقیقی خدشات کو دور کیا جاسکتا ہے، کیونکہ موجودہ شکل میں رپورٹ جموں و کشمیر کے بیشتر علاقوں میں عام لوگوں کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔انہوں نے ضلع راجوری کے علاقوں بالخصوص سندر بنی، کالاکوٹ میں غیر منطقی اور غیر منصفانہ تقسیم کا حوالہ دیا جس کے تحت سندر بنی کی غیر فطری تقسیم کی گئی ہے۔ مزید کارروائی سے قبل متاثرہ علاقوں کے عوام کی رائے سنی جائے۔
بیتاب جے پوری کے شعری مجموعہ ’’ناشنیدہ ‘‘کا اجراء
جموں//بیتاب جے پوری کاشعری مجموعہ ’’ناشنیدہ ‘‘مالی وسائل نہ ہونے کے سبب 9سال انتظارکے بعد قومی کونسل برائے فروغ اْردوزبان نئی دہلی کے مالی تعاون سے چھپ کرمنظرعام پرآگئی ۔تفصیلات کے مطابق جموں وکشمیرکے مشہورومعروف بزرگ شاعر،ادیب اورصحافی بیتاب جے پوری کے شعری مجموعہ ’’ناشنیدہ‘‘کے رسم اجراء کی ایک پْروقارتقریب جموں میں منعقد ہوئی۔ خیال رہے کہ بیتاب جے پوری صحافت اوراْردوادب کامعتبرنا م ہے جنہوںنے ساری زندگی صحافت اورادب کودے کرانسانیت کی خدمت کے فریضے کوبحسن وخوبی انجام دیا ۔اس کتاب کومنظرعام پرغلطیوں سے پاک بنانے ،ان پرتبصرے لکھنے اوران کولائبریروں تک پہنچانے میں چندادبی شخصیات بشمول آنجہانی عرش صہبائی ،پروفیسرقدوس جاوید،اسیر کشتواڑی ،پرویزمانوس وغیرہ نے بھی تعاون دیاہے۔یہ مجموعہ 105 غزلیات اور150 صفحات پرمشتمل ہے اوراس کتاب کاانتساب بیتاب جے پوری نے اْن قلمکاروں کے نام کیاہے جومالی وسائل نہ ہونے کی وجہ سے اپنی تخلیقات منظرعام پرنہ سکے ہیں۔
بارڈر بٹالین اُمیدواروں کا تحریری امتحان لینے کی اپیل
جموں//جموں وکشمیر پولیس بارڈر بٹالین کے خواہشمندوں کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اپنی پارٹی سنیئر نائب صدر غلام حسن میر نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ بلاکسی تاخیر تحریری امتحانات کا انعقاد کر کے دو بارڈر بٹالینوں کا بھرتی عمل مکمل کیاجائے کیونکہ جن نوجوانوں نے فزیکل ٹسٹ میں حصہ لیاتھا، وہ اب نوکری پانے کی عمر کی دہلیز کو پار کر رہے ہیں۔ یہاں جاری ایک بیان میں میر نے کہاکہ خواہشمند اپنے مستقبل کو لیکر فکر مند ہیں کیونکہ سلیکشن عمل میں تاخیر کی جارہی ہے اور پچھلے تین سالوں سے تحریری امتحانات کی تاریخوں کا اعلان نہ کیاگیا۔ انہوں نے جموں میں پر امن طور احتجاج کر رہے نوجوانوں پر پولیس طاقت کی مذمت کی جوکہ16000خواہشمند اُمیدوارجنہوں نے فزیکل انٹرنس ٹسٹ میں حصہ لیا تھا، کا تحریری امتحانات کے انعقاد کا مطالبہ کر رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ آسامیوں کو دوبارہ نوٹیفائی کرنے کے بعد خواہشمند نوجوانوں میں غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اب تازہ نوٹیفکیشن میں عمر کا تعین 11جنوری2022سے کیاجارہا ہے جبکہ 09مارچ2019کی پہلی نوٹیفکیشن کے مطابق جموں وکشمیر بارڈر بٹالین میں کانسٹیبلوں کی بھرتی کے لئے 2700آسامیاں پر بھرتی ہوئی تھی لیکن ابھی تک سلیکشن عمل مکمل نہ کیاگیا۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ جلد تحریری امتحانات کا انعقاد کر کے سلیکشن عمل مکمل کیاجائے۔
بیان پارٹی آئین کے خلاف بتاکر خارج
جموں//جموں کشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی کے کئی سینئر لیڈروں نے پارٹی ہیڈکوارٹر جموں میں ایک پریس کانفرنس کی جس میں دو دن قبل کچھ اجنبیوں کو پارٹی کا مشیر نامزد کرنے کے نام نہاد ورکنگ کمیٹی کے فیصلے کو پارٹی کے آئین کے خلاف بتاکر خارج کردیا گیا۔ میٹنگ میں حصہ لینے والوں میں مسٹر نیرج دیوان(جنرل سکریٹری ، پنتھرس ٹریڈ یونین)، بلوان سنگھ (صوبائی ترجمان اور ریاسی ضلع ریاستی صدر )، نریش چب(اسٹیٹ سکریٹری ۔ جے کے این پی پی)، راکیش گپتا (رکن ورکنگ کمیٹی)،انل شرما (راجستھان پنتھرس پارٹی کے صدر)، راجیو جولی کھوسلہ (صدر دہلی پردیش)، سنجے سچدیو (قومی مشیر۔ جے کے این پی)اور دیگر شامل ہوئے۔جموں وکشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی (جے کے این پی پی) کے صدر پروفیسر بھیم سنگھ نے پارٹی کا کوئی مشیر مقرر نہیں کیا ہے اور نہ ہی پارٹی کی یہ نام نہاد ورکنگ کمیٹی کا اجلاس جے کے این پی پی کے صدر نے بلایا تھا۔ پنتھرس قیادت نے اسے اجنبیوں کا نام نہاد اجلاس قرار دیا جس میں دو روز قبل ورکنگ کمیٹی نے کئی اعلانات کئے تھے۔ سینئر قیادت اور ورکنگ کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ نام نہاد ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ پارٹی کے آئین کے مطابق نہیں تھی اور نہ ہی کسی کو ا سے بلانے کا اختیار دیا گیا تھا۔پنتھرس قیادت نے پریس کو بتایا کہ پنتھرس صدر پروفیسربھیم سنگھ کی طبیعت خرا ب ہونے کی غلط معلومات دینے والے کسی شخص نے نجی گھر میں نام نہاد ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ بلائی تھی۔ پروفیسر بھیم سنگھ نے نئی دہلی سے ایک بیان جاری کرکے کہا کہ اس نام نہاد بیان کا ورکنگ کمیٹی کے سینئر لیڈروں اور کچھ دیگر لوگوں کا پنتھرس پارٹی کے پروگرام سے کچھ لینا دینا نہیں تھا۔پارٹی کی سینئر قیادت نے صدر پروفیسر بھیم سے اس مشکل وقت میں پارٹی کو حقیقی سمت فراہم کرنے کے لئے جلد از جلد پنتھرس پارٹی کے سینئر لیڈروں کی ایک مشاورتی کمیٹی مقرر کرنے کی اپیل کی جسے پنتھرس پارٹی کی اس کی حقیقی اور جائز قیادت کے ساتھ اہم کردار ادا کرنا ہے۔
Contents
اجے پرگال نے اسمبلی سیٹ کا نام "باہو" رکھنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیاکرن بھگت کی رجنی پاٹل سے ملاقاتایس سی طبقہ کو درپیش مسائل سے آگاہ کیاتضادات کو دور کرنے کیلئے حد بندی رپورٹ کا مکمل جائزہ لیاجائے: کانگریسبیتاب جے پوری کے شعری مجموعہ ’’ناشنیدہ ‘‘کا اجراء بارڈر بٹالین اُمیدواروں کا تحریری امتحان لینے کی اپیلبیان پارٹی آئین کے خلاف بتاکر خارج