کپوارہ+اننت ناگ//اینٹی کرپشن بیورو نے ترہگام کپوارہ میں محکمہ دیہی ترقی کے جونیئر انجینئر اور شانگس میں ایک خاتون سر پنچ کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا۔دونوں کیخلاف پولیس تھانوں میں کیس درج کئے گئے ہیں۔انٹی کرپشن بیورو نے محکمہ دیہی ترقی کے جونئیر انجینئر کی جانب سے کنن پوشہ پورہ کے ایک مقامی شخص سے رشوت لینے اور مانگنے کی پاداش میں یہ کاروائی عمل میں لائی ۔انسداد بد عنوانی بارہ مولہ کی ایک خصوصی ٹیم نے منگل کے روز کپوارہ ضلع کے ترہگام علاقہ میں محکمہ دیہی ترقی کے جونیئر انجینئر غلام حسن کو ایک شخص سے8ہزار روپیہ رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کیا ۔بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ انجینئر منریگا میں کئے گئے کام کے عوض بلیں بنانے کے لئے شکایت کنندہ سے رشوت لے رہا تھا ۔شکایت کنندہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذکورہ انجینئر عرصہ دراز سے بل بنانے میں بلا وجہ تا خیر کر رہا تھا کیونکہ منیریگا سکیم کے تحت کنن پوشہ پورہ میں تعمیراتی کام جاری ہے اور اس کے لئے وہ 8ہزار رشوت طلب کر رہا تھا ۔ انسداد بد عنوانی ٹیم نے مزکورہ انجینئر کو گرفتار کیا اور اس کے خلاف کیس زیر نمبر 6/2022درج کر کے مزید تحقیقات شروع کر دی ۔ادھراے سی بی ٹیم نے شانگس اننت ناگ میں بھی اسی طرح کی کارروائی میں سر پنچ کو حراست میں لیا۔ ڈی ایس پی شفیق احمد کی سربراہی میں اینٹی کورپشن کی ٹیم نے خاتون سرپنچ کھل چوہاڑ42سالہ حفیظہ بانوزوجہ غلام قادر کمار بلاک آفس شانگس میں 6500 روپے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔اینٹی کورپشن بیورو میں عبدالمجید ریشی نے شکایت درج کرائی تھی کہ خاتون سر پنچ ان سے کسی کام کے عوض ساڑھے 6ہزار کی رشوت کا تقاضا کررہی ہیں۔شکایت درج کرنے کے بعد سر پنچ کو بی ڈی او آفس میں رشوت لیتے ہوئے گرفتار کیا گیا اور اسکے خلاف کیس زیر 03/2022درج کیا گیا ہے۔