سرینگر / رام باغ سے مہجور نگر اور راجباغ ،پھر رام باغ سے ٹینگہ پورہ کو ملانے والی بنڈ سڑکیں خستہ حالت کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ ان سڑکوں پر جگہ جگہ گہرے کھڈے پیدا ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔مسافروں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ بنڈوں سے گزرنے والی ان سڑکوں کی مرمت کیلئے اقدامات کئے جائیں تاکہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ مہجور نگر سے کرسو راج باغ بنڈ کی سڑک کو کشادہ کرنے کیلئے سرکار نے دو سال قبل ایک منصوبہ بنایا تھا جس کے بعد اس سڑک کو کشادہ کرنے کیلئے کام بھی شروع کیا گیا جس کے تحت کئی ایک غیر قانونی تعمیرات کو بھی ہٹایا گیا لیکن یہ کام دو برسوں سے ادھورا پڑا ہے جس کے نتیجے میں سڑک کی حالت انتہائی ناگفتہ بہہ ہے اور بنڈ سے چلنے والے عام شہریوں اور ٹرانسپورٹروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ایسا ہی حال مہجور نگر سے لیکر رام باغ بنڈ سڑک کا بھی ہے یہ سڑک بھی جگہ جگہ کھڈوں سے بھری پڑی ہے ۔مسافروں نے بتایا کہ اس سڑک پر روزانہ ہزاروں گاڑیاں سفر کرتی ہیں ۔چھان پورہ ، نٹی پورہ، حیدر پورہ ، برزلہ ، رامباغ ، باغ مہتاب ،پیر باغ یا پھر دیگر علاقوں سے جن لوگوں کو جواہر نگر کرسو راج باغ یا پھر پاتچھائی باغ آنا ہوتا ہے تو وہ اسی روٹ کا استعمال کرتے ہیں، لیکن بنڈ سڑک پر سفر کرنا کسی بڑی پریشانی سے کم نہیںہوتا ہے ۔یہی نہیں بلکہ رام باغ سے ٹینگ پورہ کو ملانے والی الوچی باغ بنڈ سڑک بھی زنانہ پولیس سٹیشن سے لیکر ٹینگ پورہ پل تک خستہ حالت کا شکار ہے یہ تنگ سڑک بھی کھڈوں سے بھری ہوئی ہے ۔مسافروں نے بتایا کہ جنہیں بائی پاس یا پھر ٹینگ پورہ ، بمنہ ، ایچ ایم ٹی یا پھر ان علاقوں سے شاٹ کٹ رام باغ الوچی باغ یا دیگر علاقوں کی طرف جانا پڑتا ہے ،وہ اسی روٹ کا استعمال کرتے ہیں اور یہ شاٹ کٹ سڑک بھی مسافروں کیلئے کسی بڑی پریشانی سے کم نہیں ہے ۔مسافروں نے بتایا کہ ان سڑکوں کی جانب عرصہ دراز سے کوئی بھی دھیان نہیں دیا گیا ہے جبکہ ان سڑکوں پر ٹریفک کا بھاری رش بھی ہوتا ہے اور مسافروں کی آمدورفت کیلئے یہ سڑکیں آسان بھی ہیں ۔مسافروں نے محکمہ تعمیرات عامہ اور میونسپل حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ان سڑکوں کی مرمت کیلئے فوری طور اقدامات کئے جائیں کیونکہ سڑکوں کی خستہ حالت کے نتیجے میں نہ صرف مسافروں کی مشکلات میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ گاڑیاں بھی تباہ ہو رہی ہیں اور ان کی مرمت پر بھی ماہانہ ہزاروں روپے خرچ کرنے پڑتے ہیں ۔