سرینگر // 1980میں بون اینڈ جوائنٹ اسپتال برزلہ کی بنائی گئی بنیادی بلڈنگ ہولناک آگ میں مکمل طور پر تباہ ہوئی ۔ خاکستر ہوئی عمارت میں ایمرجنسی آپریشن تھیٹر، آئی پی ڈی اور فیکلٹی بلاک سمیت 26 کمرے بھی تباہ ہوگئے ۔ اس کے علاوہ آپریشن تھیٹر میں رکھی جدید مشینری اور دیگر آلات بھی راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے۔ اسپتال میں پانی کی سپلائی کو یقینی بنانے کیلئے 100سے زیادہ ٹنکیاں بھی جل گئیں تاہم اسپتال کی سبھی عمارتوں کو تباہ ہونے سے بچانے کیلئے محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی و اسپتال عملے اور لوگوں نے آکسیجن بینک میں رکھے 150سے زائد آکسیجن سلنڈروں کونکالا گیا ۔جس وقت آگ لگی اس وقت اسپتال میں120مریض وارڈوں میں داخل تھے جنہیں بعد میں صدر اسپتال اور سکمز بمنہ میں منتقل کردیا گیا۔ اسپتال عملے نے کشمیر عظمیٰ کو بتایاکہ 9بجکر 30منٹ پر ایمر جنسی آپریشن تھیٹر میں آگ نمودار ہوئی اوراس سے قبل کہ لوگ کچھ سمجھ پاتے، آگ کافی تیزی سے پھیلنے لگی جسکی وجہ سے نہ صرف اسپتال عملہ، بلکہ مریضوں اور تیمارداروں میں کھلبلی مچ گئی۔انہوںنے بتایا کہ اسپتال میں موجود ہر کوئی شخص پہلے مریضوں کو باہر نکالنے میں جٹ گیا اور علیل مریضوں کو بیڈوں سمیت اسپتال احاطے سے باہر لاجایا گیا ۔ محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی اہلکاروں نے فوراًسبھی مریضوں اور تیمارداروں کو اسپتال سے باہر نکالا اور آگ بجھانے کی کارروائی شروع کی۔ اسپتال عملے نے کہا کہ آپریشن تھیٹر میں شروع ہونے والی آگ پوری بلڈنگ میں پھیل گئی اور کچھ منٹ کے دوران ہی پوری پرانی بلڈنگ اسکی لپیٹ میں آگئی۔آگ کی اس واردات میں ایمرجنسی تھیٹر سے جڑے 7 ، آئی سی یو کے 2،رجسٹراروں کے 2 ، فیکلٹی ممبران کے 11، ڈاکٹروں کے5کمرے، 2 وارڈاور ایک امتحانی ہال سمیت 26کمرے جل کر خاکستر ہوگئے ہیں۔ ایمرجنسی آپریشن تھیٹر میں لگی مشینری سی آرم، آٹو کلیو ، مونیٹرز، تھیٹر لائٹس ، فلیش لائٹس ،آٹو میٹک بیڈ اور دیگر چھوے بڑے آلات، ادویات ،بینڈیج اور دیگر چیزیں بھی تباہ ہوئے۔آگ کی واردات میں اسپتال لفٹ بھی خاکستر ہوا جبکہ کئی مقامات میں سلیب کو بھی نقصان پہنچا ۔پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر ڈاکٹر ثامیہ رشید نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’آگ آپریشن تھیٹر سے شروع ہوکر تیسرے منزل کے ہر کمرے میں پھیل گئی جس کی وجہ سے آئی پی ڈی بلاک کو اپنی لپیٹ میں لیا ‘‘۔ڈاکٹر ثامیہ نے بتایا ’’ ہماری کوشش ہے کہ اسپتال میں او پی ڈی اور ایمرجنسی خدمات جلد بحال ہو‘‘۔محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروس نے آگ بجھانے کیلئے 15گاڑیاں، 10فائر پمپ استعمال کئے۔محکمہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر بشیر احمد شاہ نے کشمیر عظمیٰ کوبتایا ’’ آگ بجھانے کی کارروائی 9بجکر 35منٹ سے صبح 2بجے تک جاری رہی ‘‘۔انہوں نے کہا کہ محکمہ نے پہلے 120 سے زائد مریضوں اور تیمارداروںکے علاوہ آکسیجن بینک میں موجود 150سے زائد آکسیجن سلنڈروں کوباہر نکالا ‘‘۔انہوں نے کہا کہ آگ بجھانے کی اس کارروائی میں محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کا ایک اہلکار زخمی ہوا ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ آکسیجن سلنڈروں کو باہر نکالنے میں ملی کامیابی سے اسپتال کے دوسرے حصوں کو نقصان نہیں پہنچا‘‘۔ انہوں نے کہا’’ اسپتال میں لگی آگ کی وجوہات کا پتا لگانے کیلئے پولیس معاملے کی تحقیقات کررہی ہے‘‘۔
اسپتال10روز کے اندر آپریشنل ہوگا
پرانے اسپتالوں میں فائر سیفٹی سسٹم نصب ہونگے: وویک بھاردواج
پرویز احمد
سرینگر //سنیچر کو ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہیلتھ و میڈیکل ایجوکیشن وویک بھاردواج نے بون اینڈ جوائنٹ اسپتال برزلہ کا دورہ کیا اور وہاں آگ سے اسپتال کو پہنچے نقصان کا جائیزہ لیا۔انہیں بتایا گیا کہ آگ اسپتال کی پرانی عمارت کی تیسری منزل پر واقع ایمرجنسی تھیٹر سے شروع ہوئی اور بہت تیزی سے داخل مریضوں کے وارڈز میں پھیل گئی۔بحالی کے اقدامات کا جائزہ لیتے ہوئے انہیںبتایا گیا کہ ہسپتال میں بڑی تنصیبات/خدمات بشمول آکسیجن سپلائی لائنز، آپریشن تھیٹر، ایکس رے پلانٹ، آئی سی یو، بلڈ بینک، سی ٹی سکین، ڈی جی سیٹ اور دیگر متعلقہ سہولیات کام کر رہی ہیں جبکہ بجلی اور پانی سمیت ضروری سامان گھنٹوں میں بحال کر دیا گیا۔ اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکریٹری نے ہسپتال سے آتشزدگی کے واقعات کی وجہ سے جمع ہونے والے ملبے اور کیچڑ کو ہٹانے کی ہدایت کی تاکہ ہسپتال کے اندر اور اطراف میں صفائی ستھرائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے عمارت کا جلد از جلد سٹرکچرل آڈٹ کرانے کو بھی کہا تاکہ عمارت کو معمول کے کام کے لیے چلانے کی فزیبلٹی کا پتہ لگایا جا سکے۔ انہوں نے تمام لائن ڈپارٹمنٹس کو ہدایت کی کہ وہ مربوط انداز میں کام کریں تاکہ ہسپتال کے تمام یونٹس کو کم سے کم وقت میں فعال بنایا جا سکے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ واحد بون اینڈ جوائنٹ ہسپتال 8-10 دنوں کے اندر معمول کے مطابق کام کرنا شروع کر دے گا۔ ایڈیشنل چیف سکریٹری نے 100 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والی 120 بستروں کی گنجائش والی نئی ہسپتال عمارت پر جاری کام کا معائنہ کیا۔