سرینگر//محکمہ بجلی میں کام کر رہے12ہزارTDL/PDL ملازمین کی مستقلی کیلئے قوائد ضوابط طے کئے گئے ہیں۔ جن لوازمات کو لازمی قرار دیا گیا ہے ان میں کہا گیا ہے کہ عارضی ملازم کے پاس ڈومسائل سرٹیفکیٹ ہو ،تاکہ اس کی شناخت معلوم ہو سکے ۔اس کے علاوہ امیدوار نے 8ویں تک تعلیم حاصل کی ہو۔ 7سال سے بنا کسی رکاوٹ کے کام کیا ہو ،وہ کسی ملک دشمن کارروائی میں ملوث نہ رہنے کے علاوہ اس کے خلاف کوئی بھی محکمانہ کارروائی نہ کی گئی ہو۔محکمہ میں موجود زرائع نے بتایا کہ یہ صرف ان 12ہزار ٹی ڈی ایل اور پی ڈی ایل ملازمین کیلئے ہے، جو محکمہ میں مستقل بنیادوں پر کام کر رہے ہیں ،جبکہ سیزنل کام کرنے والوں کیلئے کوئی پالیسی وضع نہیں کی گئی ہے۔یوٹی حکومت نے جن مستقل عارضی اور عارضی ملازمین کے حق میں فیصلہ کیا ہے وہ محکمہ میں 1994سے کام کررہے ہیں۔1994سے 17مارچ 2015تک جو بھی پی ڈی ایل اور ٹی ڈی ایل ملازمین کو بھرتی کیا گیا ہے ان سبھی کو مستقل کیا جارہا ہے۔ان میں سے کشمیر میں 6183، اورجموں صوبے میں 5817 مستقل ہونے جارہے ہیں۔اس ضمن میں ایس آر او 381میں بھی واضح ہے۔12ہزار عارضی ملازمین کی مستقلی کے بعد محکمہ بجلی میں کوئی بھی عارضی یا مستقل عارضی ملازم نہیں رہیگا اور سبھی کے حق میں احکامات دیئے جارہے ہیں۔واضح رہے کہ حال ہی میں حکومت نے 346سے زائد ملازمین کو تعلیم اور عمر کی حد میں نرمی دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔معلوم رہے کہ ا نرجی ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے عارضی اہلکاروں (PDL-TDL) کے لیے بھرتی کے قوانین کو منظوری دے دی گئی ہے اور انہیں درجہ چہارم کی خالی اسامیوں پر مستقل کیا جائے گا۔حکومتی فیصلے سے 12 ہزار سے زائد ملازمین مستفید ہوں گے۔محکمے میں اب مستقل-عارضی ملازمین اور موسمی مزدور نہیں ہوں گے۔2018 میں سیزنل ملازمین کی تقرری پر مکمل پابندی لگای گئی تھی۔ جس کی وجہ سے 2012 میں خالی اسامیوں پر ریگولرائزیشن کے فیصلے کے بعد بھی PDL-TDL ملازمین کا مستقبل لٹکا ہوا تھا۔ محکمہ توانائی کو 2019 میں مختلف کارپوریشنوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس کا مقصد کارپوریشن کو ہونے والے بجلی کے نقصان سے نجات دلانا اور صارفین کو 24 گھنٹے بجلی فراہم کرنا ہے۔ ملازمین کی فلاح و بہبود اور ان کے مسائل کے حل کے لیے وقتاً فوقتاً متعدد اقدامات کیے گئے۔