پنچایتی نمائندوں کی ہلاکتوں کامارچ میں تیسر اور کولگام میں دوسرا واقعہ| پلوامہ میںانٹر نیٹ خدمات بدستور بند ،ٹرین سروس جزوی طور معطل
کولگام+شوپیان // کولگام میں مشتبہ ملی ٹینٹوں نے بھاجپا سے تعلق رکھنے والے ایک سر پنچ کو گولیاں مار کرجاں بحق کیا گیا۔یاد رہے کہ مارچ کے مہینے میں سرپنچوں کی ہلاکت کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔اس سے قبل کولگام میں 2مارچ اور کھنموہ سرینگر میں 10مارچ کو دو پنچایتی نمائندوں کو اسی طرح کی کارروائیوں کے دوران ہلاک کیا گیا تھا۔ادھر پلوامہ کے متصل گائوں چیوہ کلاں میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان شبانہ جھڑپ کا آغاز ہوا۔
سر پنچ کی ہلاکت
پولیس نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ مشتبہ ملی ٹینٹوں نے کولگام سے قریب 9کلو میٹر دور اوڈورہ نیلو نامی گائوں میں ایک سر پنچ کو نزدیک سے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید طور پر زخمی ہوا اور اسپتال لیجاتے ہوئے دم توڑ بیٹھا۔یہ واقعہ رات 8بجکر 46منٹ پر پیش آیا ،جب سر پنچ شبیر احمد میر ولد مرحوم محمد عبداللہ میر گھر کے باہر کھڑا تھا۔ معلوم ہوا ہے کہ شبیر پہلے سی پی آئی ایم کیساتھ وابستہ تھا اور اس نے پمبئی بلاک کیلئے ڈی ڈی سی الیکشن بھی لڑا تھا۔ اسکی اہلیہ بھی پنچ ہے جووارڈ 3حلقہ اوڈورہ سے منتخب ہو کر آئی ہے۔ انکے 3بچے ہیں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ کولگام میں ہی 2مارچ کو کولہ پورہ نامی گائوں میں ڈپٹی سرپنچ محمد یعقوب ڈار ولد غلام محمد ساکن سرندوکولگام کو شام دیر گئے نزدیک سے گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔جبکہ صرف دو روز قبل9مارچ کوسرینگر کے مضافاتی علاقے کھنموہ میں مشتبہ جنگجو ئوں نے پی ڈی پی سے وابستہ سرپنچ کو فائرنگ کر کے جاں بحق کردیا۔ بدھ کی شام قریب پونے 6بجے کھنموہ میں پی ڈی پی سرپنچ سمیر احمد بٹ ولد عبدالرشید پر اپنے گھر کے نزدیک گولیاں چلائی گئیں جس کے نتیجے میں وہ شدید طورپر زخمی ہو گیا اور صدر ہسپتال لیجاتے ہوئے دم توڑ بیٹھا۔یاد رہے کہ چار روز قبل ہری سنگھ ہائی سٹریٹ گرینیڈ دھماکہ میں ایک 19سالہ طالبہ سمیت 2 شہری جاں بحق ہوئے تھے۔
پلوامہ جھڑپ
پولیس نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہیں اس بات کی اطلاع ملی تھی کہ پلوامہ سے قریب 5کلو میٹر دور چیوہ کلاں جڈورہ نامی گائوں میں ملی ٹینٹ چھپے بیٹھے ہیں جس کے بعد50آر آر اور183 بٹالین سی آر پی ایف کیساتھ مشترکہ طور پر آپریشن کیا گیا۔پولیس نے مزید بتایا کہ ملی ٹینٹ مذکورہ گائوں کے وڈر علاقے میں قائم ایک دارالعلوم میں موجود ہیں او رات کے9بجے محاصرہ کیا گیا اور انہیں سرنڈر کرنے کی پیشکش کی گئی۔ پولیس نے مزید بتایا کہ 9بجکر 25منٹ پر فائرنگ کا آغاز ہوا جو رات دیر گئے تک جاری تھا۔پولیس نے دارالعلوم میں موجود کئی بچوں کو پہلے باہر نکالا تاکہ انہیں کوئی گزند نہ پہنچے۔پولیس نے کہا کہ انہیں 2ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی مصدقہ طور پر اطلاع موصول ہوئی تھی۔جس کے بعد مقام جھڑپ کے ارد گرد روشنی کا انتظام بھی کیا گیا۔
انٹرنیٹ/ریل سروس
پلوامہ کے نائینہ بٹہ پورہ سنگم علاقے میں مسلح تصادم آرائی میںد و مقامی ملی ٹینٹوں کی ہلاکت کے بعد جمعہ کو مسلسل دوسرے روز بھی بانہال بارہمولہ ریل خدمات جزوی طور پر معطل رہی جبکہ پلوامہ کے بیشتر علاقوں میں موبائیل انٹر نیٹ خدمات بھی معطل رہیں ۔ نائینہ بٹہ پورہ میں ایک مقامی اور دوسرا گاندربل کا رہنے والا ملی ٹینٹ جاں بحق ہوا۔جمعرات کو مسلح تصادم کے آغاز پر ہی پلوامہ اور اونتی پورہ کے بیشتر علاقوں میںموبائیل انٹر نیٹ خدمات معطل کر دی گئیں جو جمعہ دوسرے روز بھی بند رہی جس کے نتیجے میں صارفین کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ اس کے علاوہ بانہال سے بارہمولہ کے درمیان چلنے والی ریل خدمات بھی جزوی طور پر بند رہیں ۔ جمعہ کو اونتی پورہ سے اننت ناگ کے درمیان ریل خدمات بند رہی ۔ انہوں نے بتایا کہ اننت ناگ سے بانہال اور اونتی پورہ سے بارہمولہ کے مابین ریل سروس بنا کسی خلل کے جاری رہی ۔