نئی دہلی// جموں و کشمیر کیلیے آیندہ مالی سال کے بجٹ میں محکمہ تعلیم کو سب سے زیادہ 11,832.77 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں اور اس کے بعد محکمہ داخلہ کت شعبہ پولیس کے لیے 10,831.18 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں،۔
جموں و کشمیر کے مالی سال 2022-23 کے لیے 1.42 لاکھ کروڑ روپے کے بجٹ مرکزی وزیر خزانہ نے پیر کو لوک سبھا میں پیش کیا۔
نرملا سیتا رمن نے سال 2021-22 کے ضمنی مطالبات بھی پیش کیے جن میں یوٹی کے لیے کل 18,860.32 کروڑ روپے تھے۔
جموں و کشمیر تخصیصی بل 2022 کے مطابق جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے لیے 797.34 کروڑ روپے اور ہوم ڈیپارٹمنٹ کے لیے 10,831.18 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
محکمہ داخلہ کے لیے زیادہ مختص کیے گیے ہیں، جس کے تحت جموں و کشمیر پولیس آتی ہے، جس سے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں امن برقرار رکھنے میں حکومت کی ترجیح کی نشاندہی کرتی ہے، جو کہ تین دہائیوں سے عسکریت پسندی کا سامنا کر رہا ہے۔
محکمہ تعلیم کے لیے 11,832.77 کروڑ روپے، محکمہ منصوبہ بندی کے لیے 1129.59 کروڑ روپے اور محکمہ اطلاعات کے لیے 232.43 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
لوک سبھا میں پیش کیے گئے کاغذات کے مطابق، محکمہ بجلی کے لیے 8768.09 کروڑ روپے، بجلی کے محکمے کے لیے 1002.98 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ محکمہ صنعت اور محکمہ زراعت کے لیے 2835.39 کروڑ روپے رکھے گیے ہیں۔
محکمہ تعمیرات عامہ کے لیے 6296.57 کروڑ روپے، محکمہ صحت کے لیے 7873.34 کروڑ روپے اور محکمہ سماجی بہبود کے لیے 3202.71 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
سیتارامن نے محکمہ سیاحت کے لیے 507.9 کروڑ روپے، محکمہ دیہی ترقی کے لیے 5443.17 کروڑ روپے اور باغبانی کے محکمے کے لیے 646.93 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔