جموں// اینٹی کرپشن بیورو نے پاور ڈسٹربیوشن کارپوریشن لمیٹیڈ میں تعینات اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر اور اسسٹنٹ انجینئر کو 48 ہزار روپیہ کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں دھر دبوچ کرسلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔
اے سی بی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اینٹی کرپشن بیورو میں ایک شخص نے تحریری طور پر شکایت درج کی کہ وہ ایک الیکٹریکل ٹھیکیدار ہے اور جموں پاور ڈسٹربیوشن کارپوریشن لمیٹیڈ (جے پی ڈی سی ایل ) کی جانب سے اُنہیں 33 کے وی لائن کو دوسری جگہ نصب کرنے کی خاطر ٹینڈر شدہ کام الاٹ کیا ۔
انہوں نے بتایا کہ 10فروری 2022 کو الاٹ شدہ کام مکمل کرنے کے بعد متعلقہ دفتر میں بل جمع کرائی ۔
اُن کے مطابق بل کی کل مالیت میں سے ابھی تک صرف 1504000 کی رقم وصول کی ہے اور 382000 کی بقایا رقم اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر سریندر کمار کو ریلیز کرنا باقی تھی ۔
بیورو نے بتایا کہ جب شکایت کنندہ دفتر گیا اور اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر سریندر کمار سے بل کے بارے میں دریافت کرنا چاہا تو مذکورہ آفیسر نے رقم واگزار کرنے کے عوض 3 فیصد کی رشوت جو 48 ہزار روپیہ بنتی ہے کا تقاضا کیا۔
اے ڈبل ای نے شکایت کنندہ کو بتایا کہ وہ رشوت کی رقم اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر چرن جیت سنگھ کے پاس فوری طورپر جمع کرئے تب جا کر ہی واجب الادا رقم واگزار کی جاسکتی ہے۔
اینٹی کرپشن بیورو کا کہنا ہے کہ شکایت موصول ہوتے ہی اے سی بی نے اس ضمن میں ایف آئی آر زیر نمبر 5/2022 کے تحت پولیس اسٹیشن اے سی بی جموں میں درج کرکے تحقیقات شروع کی۔
انہوں نے کہاکہ راشی انجینئروں کو پکڑنے کی خاطر اینٹی کرپشن بیورو نے ایک جال بچھایا جس دوران اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر سریندر کمار اور اسسٹنٹ انجینئر چرن جیت سنگھ کو 48 ہزا رروپیہ کی رقم لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا۔
بیورو کے مطابق آزاد گواہوں کی موجودگی میں دونوں انجینئروں سے رشوت کی رقم ضبط کرکے فوری طورپر اُن کے رہائشی مکانات کی بھی تلاشی لی گئی۔