سرینگر+اوڑی// زینہ کدل سرینگر میں آگ کی ایک ہولناک واردات میں 9دکانیں خاکستر ہوئیں اوران میں موجود لاکھوں روپے مالیت کا سامان راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا۔ گاڑہ یار زینہ کدل میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب 12 بجکر 50 منٹ پر ایک دکان سے آگ کے شعلے نمودار ہوئے جو فوری طور پر پھیل گئی اورانکی لپیٹ میں اس پاس موجود دیگر دکانیں بھی آگئیں۔ اس موقع پر محکمہ فائر سروس کو اطلاع دی گئی جن کے بعد آگ بجھانے کی 9 گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں اور آگ پر قابو پانے میں مصروف ہوگئیں۔ آگ کی اس واردات میں 8 دکانیں اور اس میں موجود لاکھوں روپے مالیت کا سامان خاکستر ہوگیا۔جبکہ دیگر دکانوں کو بھی جزوی نقصان پہنچا۔اتشزدگی کی واردات میں خاکستر ہونے والے دکانوں میں کپڑوں ، ہوزری اور کاسمیٹکس شامل ہیں۔جو8 دکانیں مکمل طور پر خاکستر ہوئیں وہ ماجد اشرف خاکی، فیاض احمد مہاجن، فیض مجید شاہ، عبید شفیع گگرو،عبدالرشید گگرو، یاصیب لطیف، حاجی معراج الدین، طارق احمد بساطی کی تھیں۔.منظور احمد ڈار نامی شہری نے بتایا کہ ہم محکمہ فائر اور ایمرجنسی سروس اور مقامی پولیس کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے بڑی مشکل اور کوشش سے آگ پر قابو پانے میں کامیابی حاصل کی۔خوش قسمتی سے ان دکانوں سے متصل گاڑ یاری مسجد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔مقامی لوگوں کے مطابق یہ علاقہ کافی گنجان علاقہ مانا جاتا ہے جہاں رہائشی مکانات ایک دوسرے کے ساتھ تعمیر کے گئے ہیں۔
بجہامہ بونیار
بدھ کے روز گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول بجہامہ بونیار کے قریب جنگلاتی علاقے میں آگ نمودارہوئی جس کے نتیجے میں سینکڑوں سبز درخت راکھ کے ڈھیر بن گئے۔مقامی لوگوں کے مطابق بدھ کی صبح وسیع جنگلاتی علاقے میں آگ لگ گئی اور بعد میں محکمہ وائلڈ لائف کو اطلاع دی گئی، جنہوں نے فائر اینڈ ایمر جنسی کی مدد سے آگ پر قابو پانے کی کوشش کی۔ دن بھر کارروائی کر کے آگ پر قابو پایا جاسکا۔بجہامہ کے فرہان لون نے بتایا کہ بدھ کی شام وسیع جنگلاتی علاقے میں آگ پھیل گئی اور بجہامہ کے رضاکاروں نے صبح ساڑھے 4 بجے تک آگ کو آس پاس کے گھروں تک پہنچنے سے روکنے کی کوشش کی۔مقامی لوگوں نے کہا کہ آگ کی وجہ سے سبز سونے کو بھاری نقصان ہوا ہے اور آگ نے زیادہ تر باغات کو تباہ کر دیا ہے۔
جموں سیول سیکریٹریٹ میں آگ
ٹریجری کے قریب ایک بلاک کو نقصان
نیوز ڈیسک
جموں// جموں سول سیکرٹریٹ میںبدھ کو اتفاقیہ طور پر آگ لگ گئی۔آگ صبح کے اوقات میں سول سیکرٹریٹ میں این آئی سی اور ٹریجری آفس کے قریب واقع پہلی منزل پر ایک سرکاری محکمے کے کمرے میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔جب آگ نے کمرے کو اپنی لپیٹ میں لے لیاتو حکام ریکارڈ فائلوں کی حفاظت کرنے میں کامیاب رہے اور انہیں بروقت محفوظ جگہ پر منتقل کر دیا۔ ا فائر ایمرجنسی ٹیم جو پہلے سے سیکریٹریٹ کے احاطے میں موجود تھی ،موقع پر پہنچ گئی اور انہوں نے آگ بجھا دی۔ آگ لگنے سے ایک کمپیوٹر، چھ سے سات میزیں، چھت کی سیلنگ، کھڑکیاں، دروازے اور ملحقہ کمروں میں نقصان ہوا ۔آگ لگنے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔