عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/سالانہ شری امرناتھ جی یاترا 2025 کے دوران اس سال عالمی روحانیت کا حسین مظاہرہ اس وقت دیکھنے کو ملا جب امریکہ، جرمنی، فرانس، روس، نیپال اور سری لنکا سے تعلق رکھنے والے نوجوان غیر ملکی عقیدت مندوں کے ایک گروپ نے بلتال راستے سے مقدس امرناتھ گپھا میں حاضری دی۔
یہ عقیدت مند ہمالیہ کی بلند و بالا برفیلی چوٹیوں سے گزرتے ہوئے نہ صرف روحانی سکون کے متلاشی تھے بلکہ انہوں نے مقامی تہذیب، رواداری اور بین الاقوامی ہم آہنگی کی ایک خوبصورت مثال بھی پیش کی۔ ان میں بیشتر کی عمر 20 سے 35 سال کے درمیان تھی اور ان کا کہنا تھا کہ شری امرناتھ جی کی یاترا ان کے لیے ایک غیر معمولی روحانی تجربہ ثابت ہوئی۔
امریکہ سے تعلق رکھنے والی ایک یاتری ایملی جونز نے کہا، ’ہم نے امرناتھ یاترا کے بارے میں بہت کچھ سنا تھا، لیکن یہاں آ کر قدرتی حسن، مقامی مہمان نوازی اور یاترا کے روحانی ماحول نے ہمیں بے حد متاثر کیا۔‘اسی طرح جرمنی سے آئے مارٹن نے کہا کہ وہ ہندو دھرم، یوگا اور روحانیت سے کافی عرصے سے متاثر تھے، اور امرناتھ یاترا ان کے لیے ایک مقدس فریضہ تھا۔یہاں کے لوگ بہت محبت کرنے والے ہیں، سیکورٹی اور انتظامات بھی شاندار ہیں، ہم خود کو مکمل محفوظ محسوس کرتے ہیں۔
یاترا انتظامیہ کے مطابق، غیر ملکی یاتریوں کی تعداد میں ہر سال اضافہ ہو رہا ہے، جو نہ صرف ہندوستان کی روحانی کشش کو ظاہر کرتا ہے بلکہ ملک کی بین الاقوامی ساکھ اور مذہبی ہم آہنگی کی بھی عکاسی کرتا ہے۔
بلتال راستہ، جو نسبتاً مختصر لیکن قدرے دشوار گزار ہے، ان غیر ملکی یاتریوں کے لیے ایک چیلنج بھرا اور یادگار تجربہ رہا۔ انہوں نے گروپ کی صورت میں پیدل سفر کرتے ہوئے ہر موڑ پر’بم بم بولے‘کے نعروں سے فضا کو گونجا دیا۔یاترا کے دوران ان یاتریوں نے مقامی رضاکاروں، لنگر منتظمین اور سیکورٹی اہلکاروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے انہیں ہر ممکن سہولت فراہم کی۔
امرناتھ یاترا : امریکہ، جرمنی سمیت 6 ممالک کے نوجوان غیر ملکی عقیدت مندوں نے مقدس یاترا میں حصہ لیا
