کابل/ شمالی افغانستان پیر کی علی الصبح 6.3 شدت کے طاقتور زلزلے سے لرز اٹھا، جس میں کم از کم سات افراد ہلاک اور تقریباً 150 زخمی ہو گئے۔ یہ اطلاع صوبائی حکام کی طرف سے دی گئی۔
امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابق زلزلے کا مرکز مزار شریف شہر کے قریب خلم سے تقریباً 22 کلومیٹر مغرب-جنوب مغرب میں تھا۔ یہ مقامی وقت کے مطابق تقریباً 12:59 بجے آیا جو 28 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ مزار شریف میں 150 افراد زخمی ہوئے ہیں، جہاں کی آبادی تقریباً 523000 ہے۔
مزار شریف کے قریب پہاڑی علاقے سمنگان صوبے میں محکمہ صحت کے ترجمان صمیم جویندا نے کہا، “اب تک کل سات افراد ہلاک اور 150 زخمی ہو چکے ہیں، جن میں سے سبھی کو صحت کے مراکز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔”
یہ تازہ ترین زلزلہ 31 اگست کو پاکستان کی سرحد کے قریب مشرقی افغانستان میں آنے والے 6.0 شدت کے زلزلے کے دو ماہ بعد آیا ہے، جس میں 2,200 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
طالبان حکومت کے مطابق اکتوبر 2023 میں آنے والے زلزلوں میں کم از کم 4000 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ افغانستان میں مہلک زلزلے اکثر آتے رہتے ہیں، خاص طور پر کوہ ہندوکش میں جہاں ہندوستانی اور یوریشین خطوں کی ٹیکٹونک پلیٹیں آپس میں ملتی ہیں۔
شمالی افغانستان میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 7 افراد ہلاک، سینکڑوں زخمی