سرینگر // ایم ایل اے لنگیٹ انجینئر رشید نے منوہر پاریکر کے اس بیان کو کہ پانچ سو اور ہزار روپیہ کے نوٹوں کی منسوخی کی وجہ سے کشمیر میں پتھر بازی ختم ہوئی ہے ان کاذہنی دیوالیہ پن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کہہ کر نہ وہ ہندوستان اور بیرون دنیا کے لوگوں کو گمراہ کر سکتے ہیں اور نہ ہی جموں و کشمیر میں جاری عوامی بغاوت کو بدنام کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’ کون نہیں جانتا کہ جموں و کشمیر میں 1947سے لیکر آج تک جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ نہ تو کسی ملک کی چال ہے اور نہ ہی لوگ پیسہ لیکر احتجاج کرتے ہیں بلکہ یہ سارا غصہ ہندوستان کی ستر سال سے جاری وعدہ خلافیوں کا نتیجہ ہے ۔ پاریکر کو سمجھنا چاہئے کہ رات دن سڑکوں پر رائے شماری کا مطالبہ کرنے والے اور سینوں پر گولیاں کھانے والوں کی قیمت ہرگز500 روپیہ نہیں ہو سکتی۔ پاریکر بخوبی جانتے ہیں کہ کشمیر میں جاری عوامی بغاوت پولیس اور دیگر ایجنسیوں کیلئے ایک منافع بخش تجارت بن چکی ہے۔انجینئر رشید نے کہا کہ اگر واقعی کشمیری نوجون پانچ سو روپیہ لیکر پتھر بازی کرتے ہیں تو پوچھا جا سکتا ہے کہ راج ناتھ سنگھ سمیت تمام چوٹی کے ہندوستانی لیڈر کیوں مزاحمتی قیادت کے دروازوں تک مذاکرات کی بھیک مانگنے گئے تھے اور رام مادھو نے کیونکر کشمیریوں کو امن کے عوض چاند تارے تک دینے کا وعدہ کیا تھا۔