عظمیٰ ویب ڈیسک
کشتواڑ// ضلع کشتواڑ کے دور دراز جنگلات میں ملی ٹینٹوں کے ساتھ اتوار کو ہونے والی جھڑپ میں چار فوجی اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔
حکام کے مطابق حالیہ دنوں میں دو ولیج ڈیفنس گارڈز (VDGs) کے قتل کے بعد ملی ٹینٹوں کی تلاش مزید تیز کر دی گئی ہے۔
جھڑپ صبح 11 بجے اس وقت شروع ہوئی جب فوج اور پولیس کی مشترکہ ٹیموں نے کشتواڑ کے کیشوان جنگل میں ملی ٹینٹوں کو گھیر لیا، جو اسی مقام سے کچھ فاصلے پر ہے جہاں وی ڈی جیز نذیر احمد اور کلدیپ کمار کی گولیوں سے چھلنی لاشیں ملی تھیں۔
فوج کی جموں مقیم وائٹ نائٹ کور نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں کہا، “دہشت گردوں کی موجودگی کے حوالے سے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر سیکیورٹی فورسز نے کشتواڑ کے بھرت راج علاقے میں مشترکہ آپریشن شروع کیا۔ یہ وہی گروپ ہے جس نے دو بے گناہ دیہاتیوں (ویلیج ڈیفنس گارڈز) کو اغوا کر کے قتل کیا تھا۔ رابطہ قائم ہوا اور فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوگیا”۔
حکام نے بتایا کہ ابتدائی جھڑپ میں چار فوجی زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں تین کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
پولیس کے ترجمان نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ مذکورہ شدت پسندوں کے ساتھ جھڑپ جاری ہے جنہوں نے دو ویلیج ڈیفنس گارڈز کو قتل کیا تھا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق تین یا چار ملی ٹینٹ علاقے میں محصور ہیں اور آخری اطلاعات تک وقفے وقفے سے فائرنگ کا تبادلہ جاری تھا۔