عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// کرائم برانچ جموں نے پیر کے روز زمین ہتھیانے کے ایک معاملے میں ملوث چار افراد کو گرفتار کر لیا ہے جن میں سابق تحصیلدار اور ایک ریٹائرڈ گرداور شامل ہیں۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یہ معاملہ کوشلیا دیوی نامی خاتون، ساکن تحصیل آر ایس پورہ جموں کی جانب سے درج کی گئی تحریری شکایت سے شروع ہوا، جو چیف جوڈیشل مجسٹریٹ جموں کے ذریعے کرائم برانچ کو ارسال کی گئی تھی۔ شکایت میں الزام لگایا گیا تھا کہ شکایت گزار کے انجہانی شوہر، جو 1947 کے متاثرین میں سے تھے، کو آر ایس پورہ کے گاؤں ڈنگرے (اب سچیت گڑھ، جموں) میں 72 کنال 4 مرلہ زمین الاٹ کی گئی تھی۔
سی بی آئی ترجمان نے کہا کہ ملزمان اور ان کے والد نے ریونیو افسران کے ساتھ ملی بھگت کرکے جعلی اور من گھڑت گود لینے کی دستاویزات کے ذریعے زمین کو اپنے نام منتقل کروایا۔ ان دستاویزات میں یہ ظاہر کیا گیا تھا کہ شکایت گزار اور ان کے شوہر نے ملزم کو گود لیا تھا، جبکہ شکایت گزار نے نہ کبھی کسی ریونیو افسر کے سامنے پیشی دی اور نہ ہی عدالت کے سامنے زمین کی رجسٹریشن یا گود لینے کی منظوری دی۔
شکایت موصول ہونے پر ابتدائی تحقیقات کی گئیں، ایف آئی آر درج کی گئی اور تفتیش شروع ہوئی۔
ترجمان کے مطابق، تحقیقات ایک تجربہ کار افسر (ڈپٹی ایس پی رینک) نے کیں، جس میں دھوکہ دہی، جعلسازی اور مجرمانہ سازش کے جرائم کو ثابت کیا گیا۔ کیس میں کل آٹھ ملزمان شامل تھے، جن میں سے چار کو گرفتار کیا گیا، دو ضمانت پر ہیں، اور دو کا انتقال ہو چکا ہے۔
چالان سپیشل جج اینٹی کرپشن جموں کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
ایس ایس پی کرائم جموں، بینم توش نے تصدیق کی کہ کیس کی تفتیش مکمل کر لی گئی ہے، چار ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، اور آٹھ ملزمان کے خلاف چالان عدالت میں دائر کیا گیا ہے۔