اننت ناگ+سرینگر / / دا ندی پورہ کوکرناگ میں تین ہفتے قبل پیش آئے دلخراش سڑک حادثہ میں جاں بحق ہوئے ڈرائیور کی نعش نالہ برنگی سے بدھ کو برآمد کی گئی ۔پولیس ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ20روز کے بعد سوموڈرائیورریاض احمد آوان ساکنہ چررہ پانز گام کی نعش کو نالہ برنگی سے آدھی گام کو کرناگ کے مقام پر برآمد کیا گیا ۔سومور گاڑی کو مو سلادھار بارشوں کے دوران 6اپریل کو اُس وقت حادثہ پیش آیا تھا ،جب یہ کو کر ناگ سے لار نو کی جانب جارہی تھی ۔دا ندی پورہ کے مقام پر اچانک سومو گاڑی ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوئی ،سیدھے نالہ برنگی میں جا گری ۔نالہ میں سیلابی پانی ریلیوں کے نتیجے میں طغیانی آئی تھی جس کے نتیجے میں متعدد مسافر نالہ برنگی کے تیز بہائو ریلیوں میں بہہ گئے ۔دو گمشدہ مسافر میں سے محمد اشرف چوہان نامی مسافر کی نعش اگلے روز یعنی7اپریل کو برآمد کی گئی تھی ،تاہم ڈرائیور ہنوز لاپتہ تھا اور بدھ کو 20روز بعد ڈرائیور ریاض احمد کی نعش برآمد کی گئی ۔اس حادثے میں متعدد افراد ہلاک ہوئے جبکہ 6مسافروں کو مقامی نوجوانوں نے انتہائی بہادری کا مظاہرہ کرکے بچا لیا تھا ۔ دریں اثناء نالہ بت موجی میں غرقآب ہوئی کنڈی کرناہ کی تین سالہ بجی کی نعش دو دن بعد بھی برامد نہیں ہو سکی ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پچھلے دو دنوں سے بچی کی تلاش جاری ہے لیکن ابھی تک اُس کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے ۔ شیخ محلہ کنڈی بالا کی رہنے والی 3سالہ طیبہ انور دختر محمدانور شیخ منگل کی شام 4بجے نالہ بتہ موجی میں ڈوب کر لقمہ اجل بن گئی تھی ۔منگل کی شام سے کنڈی گائوں کے نوجوان بچی کی نعش کو تلاش کرنے کیلئے نالے کے دونوں اطراف کئی کلو میٹر تک ڈھونڈنے نکلے ہیں لیکن ابھی تک انہیں کوئی کامیابی نہیں ملی ہے ۔نعش نہ ملنے کی وجہ سے شیخ محلہ کنڈی میں صفہ ماتم بچھی ہوئی ہے اور بچی کے والدین پر بھی قیامت ٹوٹ پڑی ہے ۔پولیس کا کہنا ہے کہ نعش کی تلاش کیلئے ریسکو اپریشن جاری ہے۔