عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/ملک کے 272 نامور اور بزرگ شہریوں نے کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے انتخابات میں دھاندلی کے لیے الیکشن کمیشن اور بی جے پی کی ملی بھگت کے الزامات کا بے بنیاد قرار دیا ہے۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئینی اداروں کو سیاسی عزائم کے لیے نشانہ نہيں بنایا جانا چاہئے۔ان بزرگ شہریوں نے منگل کے روز راہل گاندھی کے نام ایک کھلے خط میں کہا، شہری تنظیموں کا پختہ یقین ہے کہ فوج، عدلیہ اور الیکشن کمیشن جیسے ادارے غیر جانبدارانہ اور شفاف طریقے سے جمہوریت کو مضبوط کرنے میں مصروف ہیں، سیاسی فائدے کے لیے ایسے آئینی اداروں کی شبیہ کو داغدار کرنے کی کوششیں غلط اور قابل مذمت ہیں۔ ہماری جمہوریت مستحکم ہے، اور ہمارے شہری سمجھدار ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ جمہوریت میں قیادت کی بنیاد سچائی ہو، خیالات میں ڈرامہ بازی نہ ہو، جذبات میں خدمت شامل ہو اور احترام ہو کوئی توہین نہ ہو۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ سیاسی فائدے کے لیے تماشہ نہیں ہونا چاہیے۔
ان بزرگ شہریوں نے الزام لگایا ہے کہ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر سیاسی فائدے کے لیے الیکشن کمیشن کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور راہل گاندھی کے عزائم مذموم ہیں۔ خط لکھنے والے 272 نامور شہریوں میں 16 سابق جج، 14 سابق سفیر، 123 ریٹائرڈ بیوروکریٹس اور 133 ریٹائرڈ فوجی، نیم فوجی اور پولس افسران شامل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کمیشن شفاف اور غیر جانبدارانہ طریقے سے ملک کی جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لیے کام کر رہا ہے اور اس کے خلاف تعصب کے الزامات بے بنیاد اور سیاست آلود ہیں۔خط میں دہلی ہائی کورٹ کے سابق جج ایس این ڈھینگرا اور جھارکھنڈ کی سابق پولیس ڈائریکٹر جنرل نرمل کور کے نام بھی شامل ہیں۔ اس میں بزرگ شہریوں کے دستخطوں کی فہرست بھی شامل ہے۔ان نامور شہریوں کا کہنا ہے کہ سیاسی فائدے کے لیے جمہوریت پر حملہ کرنے کی کوششیں سنگین تشویش کا باعث ہیں اور بعض سیاستدان بے بنیاد الزامات لگا کر آئینی اداروں پر حملے کر کے زہر اگل رہے ہیں۔ سیاسی فائدے کے لیے ایسا کرنا مناسب نہیں ہے۔
راہل گاندھی کے نام 272 نامور بزرگ شہریوں کا کھلا خط