عظمیٰ ویب ڈیسک
بانہال// آئندہ امرناتھ یاترا پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، سٹریٹجک جموں-سرینگر قومی شاہراہ پر فوری مرمت کیلئے کم از کم 17 خطرناک مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے تاکہ ٹریفک کی ہموار نقل و حمل کو یقینی بنایا جا سکے۔
افسران کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم نے منگل کو 270 کلومیٹر طویل قومی شاہراہ کا معائنہ کیا، جس دوران ان مقامات کی نشاندہی کی گئی۔
ڈپٹی کمشنر رام بن بصیر الحق چودھری نے کہا، “اس دورے کا بنیادی مقصد ناشری سے بانہال (56 کلومیٹر کے راستے) کے درمیان کمزور مقامات کا معائنہ کرنا تھا، جن کی یاترا سے قبل فوری مرمت کی ضرورت ہے”۔
معائنہ ٹیم، جس میں مقامی پولیس، ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی)، ٹریفک پولیس اور قومی شاہراہ اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) کے سینئر افسران شامل تھے، نے بانہال شہر میں ٹریفک انتظامات اور یاتری نواس کی انٹیک صلاحیت کا بھی جائزہ لیا۔
ناشری اور بانہال کے درمیان کم از کم 17 نازک مقامات کی فوری مرمت کے لیے نشاندہی کی گئی ہے، جبکہ بانہال مارکیٹ کی سڑک کو میکڈیمائز کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ کام ایک ہفتے کے اندر مکمل کر لیا جائے گا جس کے بعد ڈرائی رن ہو گی تاکہ زائرین، سیاحوں اور مسافروں کا سفر ہموار ہو سکے”۔
قومی شاہراہ پر 2016 میں شروع ہونے والا فور لین تعمیراتی کام کافی حد تک مکمل ہو چکا ہے لیکن ابھی بھی رام بن میں کچھ سرنگیں، بائی پاس اور فلائی اوور باقی ہیں، جہاں کام جاری ہے۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ یاتریوں کے قافلوں کی سیکورٹی پر بھی بات چیت کی گئی، جبکہ لامبر میں ‘یاتری نواس’ کی گنجائش کو بڑھانے اور سڑک کی صورت میں یاتریوں، سیاحوں اور مسافروں کے مختصر قیام کے لیے تمام سہولیات کو فعال کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
رام بن اور بانہال سیکٹر کا پورا حصہ لینڈ سلائیڈنگ کا شکار ہے، جس کی وجہ سے مانسون کے موسم میں شاہراہ پر رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں، اس کے علاوہ اپنے مویشیوں کے لیے سبز چراگاہوں کی تلاش میں خانہ بدوشوں کی نقل و حرکت بھی رکاوٹوں کا باعث بنتی ہے۔