Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
صفحہ اول

120وان دن…شہدائے جموں سیمیناروں پر قدغن

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: November 6, 2016 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
18 Min Read
SHARE
سرینگر// فورسز کی طرف سے شالیمار سرینگر میں10ویں جماعت کے طالب علم کی ہلاکت کے بعد پائین شہر میں سخت ترین ناکہ بندی عائد کی گئی جبکہ شلنگ میں40افراد زخمی ہوئے۔شہر خاص کے متعدد علاقوں میں فورسز اور مظاہرین کے درمیان سنگبازی کے واقعات رونما ہوئے جبکہ فورسز اور پولیس نے مرچی اور اشک آور گولے داغے ۔اس دوران مشترکہ مزاحمتی قیادت نے5نومبر کو شہدائے جموں کی یاد میں ضلع ،تحاصل اور بلاک سطحوں پر سمیناروں اور میٹنگوں کا اہتمام کرنے کی اپیل کی تھی،جس کے پیش نظر حساس علاقوں میں سیکورٹی کا سخت بندوبست کیا گیا تھا۔
سرینگر
شہر کے بیشتر علاقوں میں تیسرے روز بھی سنگین اور کشیدہ ماحول دیکھنے کو ملا ،جس کے پیش نظر اگر چہ سیول لائنز علاقوں میں صورتحال قدرے بہتر رہی تاہم پائین شہر میں بندشیں رہی۔شہر کے پائین علاقے میں اس وقت حالات زبردست کشیدہ ہوئے اور فورسز نے ٹیر گیس شل داغے اور ہوائی فائرنگ کی جب جمعہ شام کو صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں8دنوں سے موت و زندگی کی کشمکش  میں مبتلا ایک16برس کا طالب علم موت کی آغوش میں سو گیا۔جمعہ رات12بجے کے قریب قیصر کی میت کو کو اپنے آبائی علاقے گندر پورہ پہنچایا گیااور رات بھر علاقے میں ماتم کی لہر جاری رہی۔عینی شاہدین کے مطابق سنیچر کی صبح کو علاقے میں فورسز اور پولیس کے سینکڑوں اہلکاروں کو تعینات کیا گیا جبکہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد قیصر حمید کے آخری سفر میں شرکت کرنے کیلئے گند پورہ پہنچے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ جب قیصر حمید کو سپرد لحد کرنے کیلئے مزار شہدا کی طرف لیا جا رہا تھا،تو فورسز اور پولیس نے میت کے جلوس میں شامل لوگوں کو تتر بتر کرنے کیلئے نہ صرف درجنوں اشک آوار گولے داغے بلکہ ہوئی فائرینگ بھی کی جس کی وجہ سے علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہوا۔مقامی لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں کوئی بھی سنگبازی نہیں ہو رہی تھی بلکہ مساجد میں صرف تحریکی نغمے اور ترانے بجائے جا رہے تھے،تاہم اس کے باوجود فورسز اہلکاروں نے نہ صرف اشک آوار گولوں کی برسات کی بلکہ گھروں میں داخل ہوکر توڑ پھوڑ بھی کی۔عینی شاہدین کے مطابق اس کے باوجود لوگوں نے قیصر حمید  کے جنازے کا رخ مزار شہدا کی طرف کیا اور پیش جبکہ فورسز اور پولیس نے ایک مرتبہ پھر جلوس میت میں شامل لوگوں  پر ٹیر گیس شلنگ کی اور پیلٹ بندوق کا استعمال کیا جس میں درجنوں افراد زخمی ہوئے۔اس دوران پورے علاقے میں ٹیر گیس گولوں کی گونج اور دھویں کی وجہ سے یہ علاقہ میدان جنگ میں تبدیل ہوا۔عینی شاہدین کے مطابق لوگوں نے سفر جاری رکھا اور تیسرے مرتبہ پھر فورسز اور پولیس نے میت کا راستہ روکتے ہوئے اشک آوار گولے داغے۔مجموعی طور پر پولیس کی کاروائی میں36افراد زخمی ہوئے جبکہ عینی شاہدین کے مطابق بیشتر زخمیوں کا علاج اسپتالوں کے بدلے مقامی طور پر کیا گیا۔سرینگر کے صدر اسپتال میں بھی شدید طور پر ہوئے زخمیوں کو لایا گیا۔قیصر حمید کو مزار شہداء سرینگر میں10بجکر30منٹ کے قریب اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کے بیچ پرنم آنکھوں سے سپرد خاک کیا گیا۔ادھر سعدہ کدل میں بھی اس واقعے کے خلاف سخت احتجاجی مظاہرے ہوئے اور نوجوانوں نے اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کرتے ہوئے فورسز کو خشت باری کا نشانہ بنایا۔طرفین کے درمیان کافی دیر تک سنگبازی وجوابی سنگبازی کا سلسلہ جاری رہا جس کی وجہ سے اس سڑک پر نجی گاڑیوں کی نقل و حمل بھی متاثر ہوئی۔ادھر شام کے وقت صفا کدل،راجوری کدل،عیدگاہ اور گندر پورہ میں نوجوان سڑکوں پر آئے اور فورسز پر سخت خشت باری کی۔عینی شاہدین کے مطابق فورسز اور پولیس نے بھی جوابی سنگبازی کی۔اس دوران نوجوانوں نے کئی بار فورسز کو پساپا کیا جس کے بعد پولیس نے ان نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس اور پیلت بندوق کا استعمال کیا جس میں5افراد زخمی ہوئے۔ادھر سرینگر کے کئی علاقوں میں متعدد ہول سیل اور پرچون کاروبار سے جڑے دکانداروں نے اپنے دکانات کھولے اور11بجے تک وہ اپنا کاروبار کرتے رہے۔ اس دوران شمالی ، وسطی اور جنوبی کشمیر سے چھوٹی مسافر بردار گاڑیوں کے ساتھ ساتھ نجی گاڑیوں کی ایک اچھی تعداد بھی سرینگر کی طرف رواں دواں شاہراہوں پر نظر آئی جبکہ سرینگر سے بھی مختلف علاقوں کی طرف علی الصبح اچھی تعداد میں نجی گاڑیاں اور مسافر بردار گاڑیاں روانہ ہوئیں۔ سرینگر کے سیول لائنز علاقوں بشمول صنعت نگر ، جواہر نگر ، راجباغ ، کرانگر ، بٹہ مالو اڈہ ، لالچوک ، ڈلگیٹ سمیت کئی دیگر علاقوں میں بڑی تعداد میں سڑکوں پر نجی گاڑیوں کی آمد و رفت جاری رہی جبکہ۔ٹی آر سی کراسنگ سے لے کر لالچوک تک چھاپڑی فروشوں نے مختلف اشیاء کو سجایا اور اس دوران لوگوں کی ایک بڑی تعداد خرید و فروخت میں نظر آرہی تھی۔ شہر کی سڑکوں پر سینکڑوں ریڈی والوں کو بھی دیکھا گیا جو سبزی اور پھل فروخت کر رہے تھے ۔ادھر پائین شہر میں ہڑتال کا اچھا خاصا اثر نظر آیاجبکہ دکان مکمل طور پر بند تھے اور چھاپڑی فروشوں کا بھی کئی نام و نشان نہیں تھا۔ شہر خاص کے متعدد علاقوں میں بندشیں جاری رہی جبکہ گلی کوچوں اور سڑکوں کے علاوہ حساس جگہوں پر اضافی فورسز اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی اور وہ متحرک تھے۔ شہر کے کئی حساس علاقوں میں فورسز اور پولیس کی بکتر بند گاڑیاں بھی گشت کرتی ہوئی نظر آئی۔ادھرپائین شہرمیں ہڑتال کا زیادہ اثر دیکھنے کو ملا اور وہاںاور ہر طرح کے کاروباری اور تجارتی ادارے بند رہے۔تاہم ہڑتال کے باوجود سیول لائنز اور مضافاتی علاقوں میں نجی گاڑیوں کی آمدورفت میں ہر گذرتے دن کے ساتھ اضافہ درج کیا جارہا ہے۔لاچوک اور ملحقہ بازاروں میںبیشتر دکان بند تھے۔ 
بڈگام
وسطی ضلع بڈگام میں دن بھر صورتحال خوشگوار رہی جبکہ حساس علاقوں میں فورسز اور پولیس کا گشت جاری رہا۔نامہ نگار کے مطابق ضلع میں 120ویں روز بھی ہڑتال کا سلسلہ جاری رہا جس کے دوران دکان اور کاروباری مراکز بند رہے تاہم سڑکوں پر نجی گاڑیوں کی نقل و حمل جاری رہی۔عینی شاہدین کے مطابقبڈگام کے چاڑورہ علاقے میں نامعلوم افراد نے ایک پنچایت گھر کو نذر آتش کیا۔معلوم ہوا ہے کہ چاڑورہ سے چند کلو میٹر کی دوری پر اس پنچایت گھر کو آگ سے جزوی طور نقصان پہنچا۔ادھر گانڈربل میں بھی مکمل ہڑتال رہی اور بارسو،صفا پورہ، منی گام،کنگن سمیت دیگر علاقوں میں فورسز و پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔حساس علاقوں میں فورسز اور پولیس کا گشت بھی جاری رہا تاہم اس دوران دن بھر کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔
شمالی کشمیر
شمالی کشمیر کے تینوں اضلاع بارہمولہ،بانڈی پورہ اور کپوارہ میں صورتحال پرسکون رہی اور اس دوران گزشتہ روز کے مقابلے میں کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہین آیا۔بارہمولہ میں سنیچر کے روز قدے سکون رہا ،تاہم اس دوران ضلع میں مکمل ہڑتال دیکھنے کو ملا۔نامہ نگار الطاف باباکے مطابق اولڈ بارہمولہ میں فورسز اور پولیس نے حساس علاقوں میں گشت کیا جبکہ قدیم اور جدید بارہمولہ کو ملانے والے چاروں پلوں پر سخت پہرہ بٹھا دیا گیا تھا۔نمائندے کے مطابق قصبہ میں اس وقت زبردست کشیدگی اور تنائو کا ماحول پھیل گیا جب ڈھیل کے دوران شام5بجکر30منٹ کے قریب نامعلوم افراد نے پارک روڑ اور تحصیل روڑ پر پیٹرول بم داغے۔عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے ناہوں نے کہا کہ یہ پیٹرول بم سڑک پر زور دار آواز کے ساتھ پھٹ گئے جس کی وجہ سے پاس کھڑی ایک گاڑی کو نقصان پہنچا۔واقعے کی وجہ سے علاقے میں سخت تنائو پھیل گیا اور بازاروں میں افراتفری مچ گئی۔اس دوران فورسز اور پولیس اہلکار بھی وہاں پہنچے اور انہوں نے صورتحال کا جائزہ لیا۔ضلع کے حساس علاقوں میں  فورسز اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا۔سوپور، رفیع آباد، زینہ گیر اور پلہالن پٹن میں مکمل ہڑتال رہی جس سے عام زندگی درہم برہم رہ گئی، جبکہ علاقوںمیںسارے کاروباری ادارے، دکانات، سرکاری دفاتر، پیٹرول پمپ مکمل طور معطل رہے جس سے ان علاقوں میں سناٹا چھایا ہوا تھا، جبکہ فورسزکے موبائل بنکر حساس علاقوں اور چوراہوں پر تعینات رہی ۔نامہ نگار غلام محمد کے مطابق سوپور کے مین چوک، بٹہ پورہ، شاہ درگاہ چوک، خوشحال متو، تحصیل روڈ اور مین بازار کے علاوہ رفیع آباد کے ہدی پورہ نادی ہل، وتر گام، زینہ گیر کے ڈورو، بومئی، واڑورہ اور نتھی پورہ کے علاوہ پلہالن، پٹن اور سنگرامہ میں فورسز کی اضافی تعینات رکھی گئی تھی۔ڈھیل کے باوجود بھی متعدد علاقوں میں شام ڈھلتے ہی پتھرائو کے معمولی واقعات پیش آئے ۔عینی شاہدین کے مطابق قصبہ سوپور میں گزشتہ جمعہ کو شام کے دوران فورسز اور نوجوانوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ، تو اسی دوران پولیس نے میں چوک اور تحصیل روڈ سے کئی نوجوانوں کو پتھرائو کرنے کے الزام میں گرفتار کیا اور بعض کی شدید مارپیٹ بھی کی۔ادھر سرحدی ضلع کپوارہ میں مکمل ہڑتال جاری رہی تاہم سرکوں پر نجی گاڑیوں کی آواجاہی بھی رہی۔نامہ نگار اشرف چراغ کے مطابق ہندوارہ کے کچھ علاقوں میں دن میں دکانیں بھی کھل گئی اور سڑکوں پر نجی گاڑیوں کی بڑی تعداد نقل و حمل کرتی ہوئی نظر آئی۔ادھر لال پورہ،ترہگام،کرالہ پورہ،قاضی آباد اور دیگر علاقوں میں فورسز اور پولیس کا گشت بھی جاری رہا جبکہ دیگر حساس علاقوں میں ممکنہ احتجاجی مطاہروں کو روکنے کیلئے فورسز اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔ادھرضلع میں مکمل ہڑتال کے بیچ کئی ایک حساس علاقوں میں فورسز اور پولیس کا گشت جاری رہا۔نامہ نگار عازم جان کے مطابق بانڈی پورہ کے گلشن چوک میں11 بجے چاپڑی فروشوں پر پٹرول بم پھینکا گیا تاہم کوئی زخمی نہیں ہوا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق اس واقعے کی وجہ سے گلشن چوک اور نواحی علاقوں میں افراتفری کا ماحول پیدا ہوا اور بازار میں کھلبلی مچ گئی۔ نمائندے کے مطابق آر اینڈ بی محکمے کے سامنے کچھ نوجوان نمودار ہوئے اور سنگبازی کی لیکن کس کی زخمی ہونے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔اس دوران پتوشے ، وٹہ پورہ ،قاضی پورہ میں سوپور بانڈی پورہ شاہراہ کو سیل کرکے کر کے رکھ دیا گیا تھا اور کسی بھی شخص کو اس شاہرہ پر چلنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ سودنارہ حاجن کے مڈل سکول کو ساڑھے دس بجے رات پر اسرار طور پر جلا دیا گیا ہے۔اس سلسلے میں پولیس نا معلوم افراد کے خلاف کیس درج کر کے تحقیقات شروع کردی ہے ۔اجس سے موصولہ اطلاعات کے مطابق4نوجوانوں کو سرینگر بانڈی پورہ شاہرہ سے سیول ودری میں ملبوس پولیس اہلکاروں نے گرفتار کر کے مقامی پولیس چوکی پہنچا دیا۔ اس سے قبل نوجوانوں کی ٹولیاں سڑکوں پر اجس سے کئی کلومیٹر دور دودھ ون کے مقام پر نجی گاڑیوں کو رکاوٹیں ڈال رہے تھے جس کا نزلہ ا نوجوانوں پر اُتارا گیا۔ان گرفتاریوں کے خلاف عوامی آبادی سراپا احتجاج بنی ہوئی ہے اور علاقہ میں شدید تنائو اور کشیدگی پائی جاتی ہے۔آخری اطلاعات ملنے تک شدید عوامی دبائو کے پیش نظر 2مقامی نوجوانوں کے رہا کیا گیا ۔
جنوبی کشمیر
جنوبی کشمیر کے تمام اضلاع میں سنیچر کو صورتحال پرامن رہی اور اس دوران کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔مزاحمتی کال کے پیش نظر جنوبی کشمیر میں کسی بھی جگہ شہدائے جموں کی یاد میں کوئی سمینار منعقد کرنے کی خبر موصول ہوئی۔جنوبی ضلع اننت ناگ میں ہڑتال جاری رہی اور اس دوران دن بھر کوئی بڑا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔نامہ نگار ملک عبدالاسلام کے مطابق اننت ناگ کے انتہائی حساس علاقوں میں فورسز اور پولیس نے پہرہ جمایا تھا اور انہیں ممکنہ احتجاجی مظاہروں سے نپٹنے کیلئے متحرک کیا گیا تھا۔نامہ نگار کے مطابق مزاحمتی قیادت کی طرف سے دی گئی ڈھیل کے دوران ہزارون لوگ بازاروں میں امڈ پرے اور دوران جم کر خریداری کی گئی۔سڑکوں پر ٹریفک جام کے مناظر بھی دیکھنے کو ملے۔دن بھر کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی کوئی بھی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ادھرشو پیاں کے دوبی جن علاقے میں جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں ایک نامعلوم جنگجو جاں بحق ہوا جبکہ فوج کا ایک اہلکار زخمی ہوا،جس کی وجہ سے ضلع میں تنائو کی لہر پھیل گئی۔نامہ نگار کے مطابق مجموعی طور پر ضلع میں صورتحال پرامن رہی تاہم فوج،فورسز اور پولیس کا گشت انتہائی حساس علاقوں مین جاری رہی۔اس دوران مکمل ہڑتال کی وجہ سے بدستور ضلع میں زندگی منجمد ہوکر رہ گئی۔پلوامہ ضلع کے علاوہ ترال اور پانپور میں بھی جمعہ کی نسبت سنیچروار کو حالات پرامن رہے۔اس دوران اگر چہ دن میں حساس علاقوں میں فورسز اور پولیس کی نفری کو تعینات کیا گیا تھا مگر شام کے وقت ڈھیل سے قبل ہی فورسز اہلکاروں کو ہٹا دیا گیا۔نمائندے کے مطابق ضلع کے تمام علاقوں میں مکمل ہڑتال رہی تاہم نجی گاڑیاں سڑکوں پر چلتی ہوئیں نظر آئیں۔کولگام سے نمائندے نے خبر دی ہے کہ مزاحمتی کال کے پیش نظر ضلع کے کئی علاقوں میں فورسز اور پولیس کو تعینات کیا گیا تھا تاہم اس دوران دن بھر کوئی بھی ناخوشگوار واعہ پیش نہیں آیا۔ضلع میں مکمل ہڑتال120ویں روز بھی جاری رہی۔
پولیس
پولیس نے شالیمار میں سی آئی کمپلکس کے نزدیک زخمی حالات میں پائے گئے نوجوان کی صورہ میں موت سے متعلق کیس درج کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات شروع کی ہے۔پولیس کے صوبائی ہیڈ کواٹر کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ17برس کے قیصر حمید والد عبدالحمید ساکن دودھ محلہ شالیما رپورٹوں کے مطابق27اکتوبر سے گھر سے لاپتہ تھے جبکہ اگلے دن انکے گھر والوں کو سی آئی ائے میں بطور گارڑ کام کرنے والے شخص نے فون پر بتایا گیا کہ اس کا بیٹا سی آئی کے نزدیک پڑا ہوا ہے اور اس کے منہ سے خون بہہ رہا ہے۔بیان کے مطابق اس دوران قیصر حمید کے اہل خانہ اور پولیس کی ایک پارٹی وہاں پہنچی اور مذکورہ نوجوان کو صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ منتقل کیا گیا۔پولیس بیان میں کہا گیا کہ ڈاکٹروں نے نکا معدہ صاف کیا اور نمونے ایف ایس ایل کو روانہ کئے گئے جبکہ ڈاکٹروں کے مطابق اس نوجوان کو مرغی کے دورے پڑنے کی روایت ہے،جبکہ گزشتہ دن یہ نوجوان جان بحق ہوا۔اس سلسلے میں پولیس نے ایک ایف آئی آر زیر نمبر95/2016زیر دفعہ309آر پی سی درج کر کے تحقیقات شروع کی۔اس دوران پولیس نے بتایا ہے کہ قیصر حمید کو سپر خاک کرنے کے دوران کچھ لوگوں نے صفا کدل اور عیدگاہ میں سنگبازی کی ،جس کی وجہ سے کچھ فورسز اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے جبکہ پولیس کی کاروائی بھی کچھ سنگباز زخمی ہوئے ۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

مائیکرو، سمال اور میڈیم انٹرپرائززکا کاروباری ماحول اصلاحات تجویز کرنے کیلئے11رُکنی کمیٹی تشکیل
سپورٹس
بسنل ریچارج 50 روپے سستا، لامحدود کالنگ اور تیز رفتار ڈیٹا
صنعت، تجارت و مالیات
سمارٹ، محفوظ اور پائیدار آٹو مہندرا ٹریو پلس ایس ایم لانچ
صنعت، تجارت و مالیات
ملک میں 20 ہزار ٹن شہد کی پیداوار میٹھے انقلاب سے کسانوں کو 325 کروڑ آمدنی
صنعت، تجارت و مالیات

Related

صفحہ اول

پاکستانی شیلنگ سے سرحدی دیہات کے مہلوکین||رشتہ داروں کیلئے ملازمت کا اعلان ایل جی کا دورہ راجوری و پونچھ، متاثرین سے ملاقات،،کہامرکز مزیدمعاونت کرے گا

May 21, 2025
صفحہ اول

کی منظوری JKBOSE اکتوبر-نومبر امتحانی سیشن بحال

May 21, 2025
صفحہ اول

غیر مجاز ویب سائٹس پر پابندی عائد

May 21, 2025
تازہ ترینصفحہ اول

گولہ باری سے جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ میں سے ایک فرد کو سرکاری نوکری دی جائے گی:منوج سنہا

May 21, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?