عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کی جانب سے جاری سالانہ امتحانات میں سوالیہ پرچوں کی تیاری میں کی گئی غلطیوں کے حوالے سے شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ تازہ ترین شکایات ہارڈ زون علاقوں سے سامنے آئی ہیں، جہاں امتحانی ڈیوٹی پر مامور اساتذہ نے بتایا کہ 11ویں جماعت کے ریاضی کے پرچے میں طلباء کو حذف شدہ نصاب سے سوالات کا سامنا کرنا پڑارہا ہے ۔
اساتذہ کا کہنا ہے کہ پرچہ تیار کرنے والے نے نصاب کے ان حصوں سے سوالات چنے ہیں جو پہلے ہی حذف کیے جا چکے تھے۔ یہ معاملہ صرف دو دن بعد سامنے آیا ہے جب 11ویں جماعتکے سافٹ زون علاقوں کے طلباء نے بھی ریاضی کے پرچے میں نصاب سے باہر کے سوالات کی شکایت کی تھی۔پرچے میں 16 نمبر کے سوالات نصاب سے خارج کیے گئے حصے سے شامل کیے گئے تھے، ۔
ایک سینئر لیکچرر کے مطابق، آج ہارڈ زون کے گیارہویں جماعت کے ریاضی کے پرچے میں بھی یہی غلطی دہرائی گئی ہے۔ جموں کے ہارڈ زونز کے طلباء نے بھی یہی مسئلہ اٹھایا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ امتحانی عملے کی جانب سے بھی اجاگر کیا گیا ہے۔ طلباء کی شکایات بالکل جائز ہیں، اور اس طرح کے واقعات امتحان کے دوران ان کے لیے ذہنی دباؤ پیدا کرتے ہیں۔ بورڈ حکام کو اس معاملے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
انھو ں نے کہا یہ پہلا موقع نہیں ہے جب طلباء نے نصاب سے باہر کے سوالات پر اعتراض کیا ہو، بلکہ اس سے قبل 10ویں جماعت کے امتحانات میں بھی ایسے واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔ پہلے، سوشل اسٹڈیز کے ایک MCQ میں کوئی درست آپشن موجود نہیں تھا، اور 10ویں جماعت کے انگریزی کے پرچے میں بھی ایک سوال نصاب سے باہر کا تھا۔ جموں کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کے سیکرٹری سدھرشن کمارنے بتایا کہ بورڈ اس معاملے کی تحقیقات کرے گا اور ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔
گیارہویں جماعت کےطلباء مشکل میں، حذف شدہ نصاب سے سوالات کا سامنا
