عاصف بٹ
کشتواڑ/ضلع کشتواڑ کے چسوتی علاقے میں آج دوپہر شدید بادل پھٹنے کے بعد آنے والے اچانک سیلاب کے باعث بھاری جانی نقصان کا خدشہ ہے۔ ریسکیو ٹیموں کو فوری طور پر موقع پر روانہ کر دیا گیا ہے۔ چسوتی مچیل ماتا یاتراکا آغاز پوائنٹ ہے۔ذرائع کے مطابق اب تک2پولیس اہلکاروں سمیت 28نعشیں برآمد ہوئی ہیں جبکہ 100سے زائد زخمیوں کو سب ضلع ہسپتال پارڈر منتقل کیا گیا ، 6زخمیوں کو تشویشناک حالت میں ضلع ہسپتال کشتواڑ منتقل کیا گیا ہے تاہم حکام نے ابھی تک اِن ہلاکتوں نے تصدیق نہیں کی ہے ۔
حکام کے مطابق امدادی ٹیموں کو فوری طور پر جائے وقوعہ روانہ کر دیا گیا ہے، جبکہ مچیل ماتا یاترا کے لیے روانہ ہونے والے یاتریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ڈپٹی کمشنر کشتواڑ پنکج شرما نے بتایا کہ ’چسوتی علاقے میں اچانک آنے والا سیلاب مچیل ماتا یاترا کے ابتدائی پوائنٹ پر پیش آیا۔ راحت رسانی کا آغاز کر دیا گیا ہے اور متاثرہ افراد کو محفوظ مقام تک پہنچایا جا رہا ہے۔‘
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ نے واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس سانحے کی اطلاع جموں و کشمیر اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف اور مقامی ایم ایل اے سنیل کمار شرما نے دی۔
انہوں نے کہا’چسوتی علاقے میں خوفناک بادل پھٹنے سے بڑے جانی نقصان کا اندیشہ ہے۔ انتظامیہ فوری طور پر حرکت میں آ گئی ہے، ریسکیو ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں۔ نقصانات کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ ضروری امدادی اور طبی سہولیات کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ میرے دفتر کو مسلسل اپ ڈیٹ فراہم کی جا رہی ہیں اور ہر ممکن امداد دی جائے گی۔‘
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اس افسوسناک واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے پولیس، فوج اور آفات سے نمٹنے والے اداروں کو ہدایت دی کہ ریسکیو اور ریلیف آپریشن کو مزید مضبوط بنایا جائے۔انہوں نے کہا’چسوتی کشتواڑ میں بادل پھٹنے کی خبر سے شدید صدمہ پہنچا ہے۔ جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہوں۔ سول انتظامیہ، پولیس، فوج، این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کے اہلکاروں کو ہدایت دی ہے کہ امدادی کاموں کو تیز کیا جائے اور متاثرہ افراد کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے۔‘
دریں اثنا مقامی ذرائع نے بتایا کہ ہلاکتوں میں مزید اضافہ کا امکان ہے۔ انہوں نے کہاکہ بادل پھٹنے کی وجہ سے چسوتی علاقے میں ہر سو تباہی مچی ہوئی ہے اور فی الحال لاپتہ ہوئے افراد کی تلاش کی خاطر بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق بادل پھٹنے کی وجہ سے 15افراد کی نعشیں برآمد کی جا چکی ہیں تاہم ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے مزید تفصیلات کا انتظار ہیں۔
دریں اثناءوزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کشتواڑ میں المناک بادل پھٹنے کے واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے دلی تعزیت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر لکھا کہ ’’مرکزی وزیر داخلہ سے فون پر اُن کی بات ہوئی ہے تاکہ جموں کے کشتواڑ علاقے میں پیدا ہونے والی صورتحال سے آگاہ کر سکوں۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا مزید کہنا تھا کہ خبریں بہت تشویشناک ہیں اور متاثرہ علاقے سے درست اور مصدقہ معلومات سست رفتاری سے موصول ہو رہی ہیں۔ کلاؤڈ برسٹ سے متاثرہ علاقے میں ریسکیو آپریشن کیلئے جموں و کشمیر کے اندر اور باہر سے تمام ممکنہ وسائل کو متحرک کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ ’’میں کسی ٹی وی چینل یا نیوز ایجنسی سے بات نہیں کروں گا،جب ممکن ہوگا حکومت تمام طرح کی معلومات فراہم کرے گی۔