عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/کرائم برانچ کشمیر کے اقتصادی جرائم ونگ نے ایک کروڑ 66 لاکھ روپیے جعلی جائیداد معاملے میں چار افراد کے خلاف چالان پیش کر دیا۔ونگ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ کرائم برانچ نے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ سری نگر کی عدالت میں چار ملزموں کے خلاف چالان پیش کیا۔ملزموں کی شناخت عبدالواحد خان ولد عبدالقیوم خان ساکن خان محلہ باغات برزلہ سری نگر،محمد یوسف ملک ولد مرحوم محمد رمضان ملک ساکن نئی سڑک حبہ کدل سری نگر حال نٹی پورہ سری نگر، محمد اشرف میر ولد غلام نبی میر ساکن ہکھری پورہ پلوامہ اور محمد مقبول شاہ ولد مرحوم شمس الدین شاہ ساکن پیر باغ سری نگر کے طور پر کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ ایک شکایت سے شروع ہوا جس میں الزام لگایا گیا کہ شکایت کنندگان، جو مناسب زمین کے ساتھ ایک مکان خریدنا چاہتے تھے،ان ملزموں کے رابطے میں آئے جو خود کو پراپرٹی ڈیلر ظاہر کر رہے تھے۔
بیان میں کہا گیا کہ ملزموں نے مبینہ طور پر چنار کالونی باغات برزلہ میں ایک دو منزلہ مکان بمعہ ایک کنال اور پانچ مرلے زمین جو کوشالیہ زوجہ جواہر لال رفیض کی ملکیت تھی، دکھائی اور جعلی معاہدہ فروخت تیار کرکے شکایت کنندگان سے ایک کروڑ 16 لاکھ روپیے وصول کئے۔انہوں نے کہا کہ شکایت کنندگان کے مطابق ملزموں نے بعد میں قیمت مزید 50 لاکھ روپیے بڑھائے اور اس طرح کل ایک کروڑ 66 لاکھ روپیے وصول کئے۔ان کا کہنا ہے کہ شکایت کنندگان کو نہ تو جائیداد کا قبضہ دیا گیا اور نہ ہی ان کی رقم واپس کی گئی۔موصوف ترجمان نے بتایا کہ تفتیش میں ثابت ہوا کہ ملزمان نےمجرمانہ سازش رچائی اور دھوکہ دہی سے تیار شدہ دستاویزات کے ذریعے شکایت کنندگان کی محنت کی کمائی ہڑپ کی۔
انہوں نے کہا کہ اس بنا پر آر پی سی کے متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر نمبر14/2018 کے تحت عدالت میں چالان پیش کیا گیا تاکہ عدالتی کارروائی آگے بڑھائی جا سکے۔ان کا کہنا ہے کہ کارروائی کے دوران عدالت نے دو ملزموں محمد یوسف ملک ولد مرحوم محمد رمضان ملک ساکن نئی سڑک حبہ کدل سری نگر حال نٹی پورہ سری نگر اور محمد مقبول شاہ ولد شمس الدین شاہ ساکن پیر باغ سری نگر کو عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔
کرائم برانچ کشمیر نے جعلی جائیداد معاملے میں چار افراد کے خلاف چالان پیش کیا