سمت بھارگو
راجوری// چیف سیکریٹری اٹل ڈولو نے منگل کے روز راجوری کے دورے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں اس وقت تقریباً 9500 بنکرز دستیاب ہیں، تاہم مزید بنکروں کی تعمیر کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے، خصوصاً شہری علاقوں میں جیسے راجوری اور پونچھ، جو حالیہ شیلنگ سے متاثر ہوئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ شہری علاقوں میں بنکروں کی مانگ بڑھ گئی ہے کیونکہ یہ پہلی بار ہے کہ ان علاقوں کو بھی سرحد پار سے شیلنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے۔موصوف نے کہاکہ’’ ہم اس پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں تاکہ شہریوں کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے‘‘۔چیف سیکریٹری نے بتایا کہ شلنگ سے بے گھر ہونے والے خاندانوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی، جن میں رہائش، کھانا، اور نقل و حمل شامل ہے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ان خاندانوں کی گھروں کو واپسی فورسز کی کلیئرنس کے بعد ہی ممکن ہو سکے گی، کیونکہ کئی علاقوں میں زندہ گولہ بارود کی موجودگی کا خدشہ ہے، جو خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔انہوں نے اس موقع پر گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) راجوری میں بنیادی سہولیات، ڈھانچے اور عملے کی قلت کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر تسلیم کیا کہ ’’ڈاکٹروں کی کمی موجود ہے، اگرچہ اس سے مریضوں کے علاج پر فوری اثر نہیں پڑ رہا، مگر تدریسی سرگرمیوں پر فرق پڑتا ہے‘‘۔اٹل ڈولو نے بتایا کہ اس کمی کو پورا کرنے کے لئے ڈاکٹروں کی ترقی، نئی بھرتیوں اور عارضی تقرریوں جیسے اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ جی ایم سی راجوری کو مکمل صلاحیت کے ساتھ فعال رکھا جا سکے۔چیف سیکریٹری کے اس دورے کے دوران انہوں نے سرحدی علاقوں میں سلامتی، صحت، اور بنیادی ڈھانچے کے معاملات کا جائزہ لیا اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے مربوط اقدامات کا عزم ظاہر کیا۔