سرینگر// ریاستی سرکار900سے زائدترقیاتی پروجیکٹوں کی تعمیر کی ڈیڈ لائن کو عبور کر گئی،تاہم4500ہزارکروڑ روپے کے قریب ان پروجیکٹوں کی عمل آوری پائے تکمیل کو نہ پہنچ سکیں۔کمٹولیر اینڈ آڈیٹر جنرل آف انڈیا کی تازہ رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ4ہزار484کروڑ روپے کی لاگت سے بننے والے 938 پروجیکٹ تیار کرنے میں ریاستی سرکار ناکام ہوچکی ہے۔رپورٹ کے مطابق نامکمل پروجیکٹوں کیلئے مجموعی طور پر 3ہزار 944 کروڑ45لاکھ روپے منظور کئے گئے تھے،جس کو بعد میں بڑھا کر4ہزار484کروڑ68لاکھ روپے تک پہنچایا گیا۔کیگ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک کروڑ روپے سے اوپر کی لاگت سے تعمیر ہونے والے یہ پروجیکٹ محکمہ بجلی ،پی ایچ ای اور تعمیرات عامہ محکموں کے تحت آتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نا مکمل پروجیکٹوں میں سب سے زیادہ تعمیرات عامہ محکمہ جموں کے پاس ہے جن کی تعداد792ہے،اور ان کیلئے3ہزار225کروڑ46لاکھ روپے ابتدائی طور پر منظور کیا گیا تھا اور بعد میں3ہزار330کروڑ96لاکھ روپے تک بڑھایا گیا۔پی ایچ ای جموں کے پاس120نامکمل پروجیکٹ ہیں جن پر552کروڑ93لاکھ روپے خرچ آنے کا تخمینہ لگایا گیا تھا اور بعد میں اس میں اضافہ کیا گیا اور مجموعی طور پر965کروڑ20لاکھ روپے کی رقم منظور کی گئی تھی۔اسی طرح محکمہ بجلی جموں کے پاس19 پروجیکٹ نامکمل ہے جن پر لاگت کا تخمینہ148کروڑ30لاکھ روپے لگایا گیا تھا اور بعد میں اضافہ کر کے170کرور76لاکھ روپے تک بٹایا گیا۔محکمہ بجلی کشمیر نے اس دوران7پروجیکٹ مکمل نہیں کئے۔