راجوری//سرحدی ضلع راجوری میں 9 سال قبل محکمہ تعمیرات عامہ کی جانب سے شروع کیا گیا سڑک کی تعمیر کا کام ابھی تک نصف تک نہیں پہنچ سکا ہے جبکہ تعمیر کیلئے زمین کی کٹائی کا کام بھی مکمل نہیںکیا گیا ۔ضلع کے دور افتادہ گاؤں کے مکینوں کا کہنا ہے کہ محکمہ تعمیرات عامہ پر اس منصوبے کو مکمل طور پر نظر انداز کر رہا ہے جس سے مقامی آبادی سڑک کے رابطے کی بنیادی سہولت سے محروم ہے۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ تقریباً 2 کلومیٹر لمبی سڑک کے ایک چھوٹے حصے کی تعمیر کا ایک منصوبہ 9 سال قبل 2013 میں شروع کیا گیا تھا۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ محکمہ تعمیرات عامہ کے راجوری ڈویژن کے تحت بڑی درہال تاہیل تک درہال سڑک کے نام سے سڑک کی تعمیر کا کام 2013-14 میں شروع کیا گیا تھا اور کچھ تعمیراتی کام مکمل کیا گیا تھا جس کے بعد مزید کام نہیں ہو رہا ہے اور یہ منصوبہ برسوں سے الٹا پڑا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس علاقے میں رہنے والی آبادی ابھی تک سڑک کے مناسب رابطے سے محروم ہے اور اس منصوبے کی تکمیل کے منتظر ہیں۔مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ اس سڑک سے متعلق معاملہ گزشتہ 9 سالوں میں بار بار محکمہ اور سیاسی نمائندوں کے سامنے اٹھایا گیا لیکن منصوبہ تاحال ٹھنڈے بستے میں پڑا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سڑک کی تعمیر کیلئے زمینی کٹائی ،نالیاں وغیرہ کی تعمیر کا عمل ابھی باقی ہے جبکہ پروجیکٹ کو تار کول بچھا کر مکمل کرنا ابھی بھی ایک خواب ہے مقامی لوگوں نے مزید کہا کہ پچھلے سال منظور شدہ پل کی تعمیر کا کام ابھی شروع ہونا باقی ہے اور چیزیں صرف کاغذوںتک ہی محدود ہیں ۔دوسری جانب محکمہ تعمیرات عامہ نے ایک سرکاری بیان جاری کیا جس میں سڑک کی تعمیر میں تاخیر کی وجہ فنڈز کی کمی قرار دیا گیا۔اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر کے دفترپی ڈبلیو ڈی نے بتایا کہ سڑک کی تعمیر کے اس منصوبے کو 2013-14 میں ریاستی منصوبے کے تحت منظور کیا گیا تھا۔زمینی کٹائی جزوی طورپر مکمل ہوئی ہے لیکن باقی کام ابھی باقی ہے ۔