۔9اگست: ریاست کی خودمختاری کے خاتمہ کی شروعات

Kashmir Uzma News Desk
2 Min Read
 جب صدر ریاست اور وزیر اعظم کے عہدے ختم کرکے مرکزی قانون مسلط کیاگیا
سرینگر// نیشنل کانفرنس نے 9؍اگست 1953 کوتاریخ کشمیر کا سیاہ دن قرار دیا ہے۔پارٹی کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ 9؍اگست 1953تک ریاست جموں و کشمیر تین معاملات کو چھوڑ کر ہر لحاظ میں آزاد اور خودمختار تھی لیکن ایک گہری سازش کے تحت اس دن رات کی تاریکی میں جمہوری قدروں کی بیخ کنی کرتے ہوئے شیخ محمد عبداللہ کوگرفتار کیاگیا اور دہلی اور دیگرریاستوں سے پہلی مرتبہ پولیس اور فوج منگوا کر ریاست میں تعینات کردی گئی ۔ساگر نے کہا کہ 9؍اگست1953کو جمہوریت کے دعویداروں نے ریاست کی آزادی اور خودمختاری کا قلع قمع کرنے کے لئے وزیر اعظم اور صدرِ ریاست کے عہدوں کا خاتمہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کو مرکزی قوانین کے دائرے میں لایا گیا۔ ساگر نے کہا کہ اگر 1975میں شیخ محمد عبداللہ نے ریاست کا نظام سنبھالا نہ ہوتا تو ریاست کی بچی کچی خصوصیات، جن میں دفعہ370اور سٹیٹ سبجیکٹ قوانین شامل ہیں، کو بھی ختم کرکے یہاں غیر ریاستیوں کو آباد کرکے کشمیریوں کی آواز کو کب کا دبا یاگیا ہوتا اور آج یہاں نہ آزادی اور نہ ہی اٹانومی کے نعرے کی آواز کسی کے کانوں تک پہنچتی۔ ساگر نے کہا کہ دفعہ35Aکا خاتمہ کرکے ریاست کے سٹیٹ سبجیکٹ قانون کا بھی تہیہ تیغ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔ وقت کا تقاضا ہے کہ ہر ایک کشمیر اپنے آپنی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر جموںوکشمیر کی انفرادیت اور پہچان کیلئے دفعہ35Aکے دفاع کیلئے آگے آئیں اور متحدہ ہوکر کام کریں۔
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *