سرینگر//سرینگر پارلیمانی نشست پر اتوار کو منعقد کئے گئے ضمنی انتخابات کے خلاف مظاہرین پراندھا دھند طریقے سے طاقت کے استعمال کے دوران31افراد جسم کے مختلف اعضاء پر گولی لگنے کی وجہ سے زخمی ہوگئے ہیں۔ 9اپریل کو بڈگام ، سرینگر اور گاندربل میں انتخابات کے انعقاد کے خلاف مظاہروں میں شامل نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے طاقت کے بے تحاشہ استعمال کی وجہ سے 31گولیاںلگنے کی وجہ سے 44پیلٹ اور 7پتھر لگنے اور جبکہ 14افراد فورسز اہلکاروں کی جانب سے مارپیٹ اور ٹیر گیس شل لگنے کی وجہ سے زخمی ہوئے ہیں۔ شیر کشمیر انسٹیچوٹ آف میڈیکل سائنسز میںگولیوں سے زخمی ہوئے 4نوجوانوں کا اندراج کیا گیا ۔اسپتال ذرائع نے بتایا کہ مظفر احمد ساکن بارسو گاندربل ، میر مدثرساکن بانڈی پورہ، سونو ساکن بٹہ پورہ سرینگر ،نذیر احمد ساکن نشاط سرینگر گولیاں لگنے کی وجہ سے زخمی ہوئے ہیں۔ اسپتال ذرائع نے بتایا کہ سونو ساکن حول اور مظفر احمد ساکن بار سو کی صورتحال میں کافی حد تک بہتری آئی ہے جبکہ سونو ساکن بٹہ پورہ کو مزید علاج و معالجے کیلئے سرینگر کے بون اینڈ جوائنٹ اسپتال منتقل کیا گیا۔ سرینگر کے بون اینڈ جوائنٹ اسپتال میں گولیاں لگنے سے زخمی ہونے والے 8افراد کا اندراج کیا گیا تاہم 5نوجوانوں کو ابتدائی مرہم پٹی کے بعد گھر روانہ کیا گیا جبکہ 3ابھی بھی زیر علاج ہیں جن میں 25سالہ شاہینہ دختر غلام احمد پرے ساکن وانی ہامہ، 19 فاروق احمد ولد گلزار احمد گوجہ پتھری، سونو ولد شکیل احمد بٹ ساکنہ بٹہ پورہ ہے۔ جے وی سی میں داخل کئے گئے 31زخمی نوجوانوں میں سے صرف ایک مظفر احمد ساکن ترہگام ٹانگ میں گولی لگنے کی وجہ سے زخمی ہواہے۔ جے وی سی سرینگر کے سی ایم او ڈاکٹر مدثر نے بتایا کہ مذکورہ نوجوان کی حالت میں بہتری آئی ہے جبکہ باقی نوجوان معمولی طور پر زخمی ہوئے تھے جنہیں ابتدائی مرہم پٹی کے بعد علاج و معالجے کیلئے گھر رونہ کردیا گیا ہے۔سرینگرکے صدر اسپتال کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر نذیر احمد چودھری نے بتایا ’’ اسپتال میں داخل کئے گئے 45افراد میں 5نوجوان گولیاں لگنے کی وجہ سے زخمی ہوگئے تھے جن میں چار کو مرہم پٹی کے بعد گھر روانہ کیا گیا جبکہ ایک نوجوان ابھی زیر علاج ہے۔ اتوار کو انتخابات کے خلاف مظاہرہ کررہے نوجوانوں کے خلاف فورسز کی کارروائی میں زخمی ہوئے افراد کے بارے میں تفصیلات دیتے ہوئے سی ایم او بڈگام ڈاکٹر عبدالمجید ڈار نے کہا ’’ اتوار کو 100سے زائد زخمیوں کا داخلہ ضلع اسپتال بڈگام میں کیا گیا جن میں 12نوجوانوں کو گولیاں لگی تھیں‘‘ ۔ڈاکٹر عبدالمجید ڈار بتایا کہ گولیوں سے زخمی ہونے والے افراد کی حالت مستحکم ہے اور ابھی وہ اسپتال میں زیر علاج ہیں۔