سرینگر// بیروہ میں 9اپریل کوضمنی انتخابات کے دوران فورسز کی فائرینگ سے جان بحق10ویں جماعت کے طالب علم کے والدین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے ٓئی ٹی بی پی اہلکار کے خلاف کیس درج نہیں کیا بلکہ احتجاجی مظاہرین کے خلاف کیس درج کیا ہے جس میں عاقب احمد کو زخمی قرار دیا گیا ہے۔ عقیل احمد وانی نامی10ویں جماعت کا طالب علم9 اپریل کو بیروہ کے چرمجرو انتخابی مرکز نمبر113کے باہر’’ آئی ٹی بی پی‘‘ کے اہلکاروں کی طرف سے داغی گئی گولیوں کا شکار ہوا تھا جبکہ اس واقعے سے متعلق ویڈیو عام ہوگیا ۔اس دوران پولیس سربراہ نے اس واقعے کی تحقیقات کر کے ملوث اہلکاروں کے خلاف کاروائی کرنے کی یقین دہائی کرائی تھی۔ جمعرات کو جان حق ہوئے طالب علم کے والدین سرینگر کی پریس کالونی میں آکر احتجاج کیا۔انہوں نے کشمیر عظمیٰ کو ایف آئی کاپی اور دیگر دستاویزات دکھا کر الزام عائد کیا کہ پولیس نے انکی طرف سے وہ شکایت درج نہیں کی جو ملوث اہلکار کے خلاف انہوں نے درج کرنے کی کوشش کی۔عقیل احمد وانی کے والد محمد امین وانی نے بتایا کہ پولیس تھانہ بیروہ نے ایک ایف آئی آر زیر نمبر31/2007زیر دفعات148،149,332,336,307,353,393آر پی سی احتجاجی مظاہرین کے خلاف درج کیا ہے اور ملوث اہلکار کے خلاف کوئی بھی ایف آئی آر درج نہیں کیا گیا۔ایف آئی آر میںدکھایا گیاہے کہ’’ کچھ شرپسندوں نے پولنگ مرکز پر پتھرائو کیا،اور فورسز نے کچھ گولیاں ہوا میں چلائیں جس کے نتیجے میں ایک نوجوان زخمی ہوا‘‘محمد امین وانی نے بتایا کہ ایف آئی آر میں اس کے جان بحق بیٹے کے بارے میں خاموشی کا اظہار کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ویڈیو میں’’ آئی ٹی بی ایف کا اہلکار صاف نظر آرہا ہے،اور جب ہم نے انکے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی کوشش کی تو پولیس نے ہماری شکایت کو خاطر میں نہیں لایا۔انہوں نے اس معاملے میں ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور پولیس سربراہ اید پی وید سے مداخلت کی اپیل کی۔ اہل خانہ نے بتایا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جائے اور ملوث اہلکار کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔اس سلسلے میں پولیس نے بتایا کہ اس معاملے میں ایف آئی آر درج کیا گیا ہے اور تحقیقات شروع کی گئی ہے۔انہوں نے کہا اس میں کوئی بھی صداقت نہیں ہے کہ ہم نے شکایت درج کرنے سے انکار کیا ہے،جبکہ متاثرہ کنبے کی طرف سے درج کی گئی شکایت کو ایف آئی آر کاپی کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے پہلی ہی تحقیقات شروع کی گئی ہے۔