عظمیٰ نیوز سروس
جموں// چیف الیکٹورل آفیسر پی کے پولے نے ہفتہ کو کہا کہ وزارت داخلہ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے لیے سیکورٹی فراہم کر رہا ہے۔پولے نے کہا کہ وزارت داخلہ نے یہ فیصلہ جموں و کشمیر خطے میں سیکورٹی چیلنجوں اور پرامن انتخابی عمل کو انجام دینے کے لئے کیا ہے۔پولے نے کہا”گزشتہ 2-3 دہائیوں سے جموں و کشمیر میں سیکورٹی کے چیلنجز ہیں، حالیہ برسوں میں(دہشت گردی کے واقعات میں)کمی آئی ہے، یہ ایک آن اور آف صورتحال ہے، ہم نے سیکورٹی کے جامع انتظامات کئے ہیں،امیدواروں، سیاسی جماعتوں، آر او عہدیداروں، مبصرین، اسٹرانگ رومز کے لیے، یہ سب کچھ وزارت داخلہ کے ساتھ اٹھایا گیا تھا اور اسی کے مطابق سیکورٹی فراہم کی جارہی ہے‘‘۔وہ جموں و کشمیر میں آئندہ انتخابات کے لیے حفاظتی انتظامات پر بات کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات پرامن طریقے سے ہوئے ہیں۔ “کوئی سیاسی تشدد نہیں ہوگا، ہم کسی بھی قسم کی صورتحال کے لیےپوری طرح تیار ہیں ۔ انہوں نے کہا، جن علاقوں میں حال ہی میں ملک دشمن عناصر کی سرگرمیاں بڑھی ہیں، وہاں اضافی سیکورٹی فراہم کی گئی ہے اور ولیج ڈیفنس کمیٹیوں کو بھی فعال کیا گیاہے، اس لیے مجموعی طور پر ایسا لگتا ہے کہ پرامن انتخابات ہوں گے۔
۔88لاکھ ووٹر
چیف الیکٹورل آفیسرنے کہا کہ جموں و کشمیر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں تقریباً 88 لاکھ ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں 7 اضلاع میں 18 ستمبر کو، دوسرے مرحلے میں 6 اضلاع میں 23 ستمبر کو اور 7 اضلاع میں یکم اکتوبر کو پولنگ ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی کشمیر کے4 اضلاع اور ڈوڈہ کے3 اضلاع میں پہلے مرحلے میں پولنگ ہوگی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام پولنگ بوتھوں پر کم از کم بنیادی سہولیات کا انتظام کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ خصوصی سمری نظرثانی کے تحت 209 نئے پولنگ سٹیشن بنائے گئے ہیں اور سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد تقریبا ً200 پولنگ سٹیشنز کی لوکیشن کا تعین کیا گیا۔ انہوں نے کہا”مردوں اور عورتوں کے لیے الگ الگ قطاریں ہوں گی، بزرگوں کے لیے علیحدہ انتظامات ہوں گے‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی ہدایت پر ہر پولنگ بوتھ پر ویب کاسٹنگ کی جائے گی۔پولے نے کہا، “تقریباً 88 لاکھ ووٹر ہیں، جن میں سے 44.89 لاکھ مرد اور 43.83 لاکھ خواتین ووٹر ہیں، اور 163 ٹرانس جینڈر ووٹر ہیں۔”واضح رہے اب تک نیم فوجی دستوں کی تقریباً 300 کمپنیاں تعینات کی جا چکی ہیں۔ حکام کے مطابق سرینگر میںسب سے زیادہ 55کمپنیاں تعینات رہیں گی جبکہ اننت ناگ میں (50)، کولگام میں (31)، بڈگام، پلوامہ اور اونتی پورہ (ہر ایک میں 24 چوبیس)، شوپیان میں (22)، کپواڑہ میں(20)، بارہمولہ میں (20)، ہندواڑہ (15)، بانڈی پورہ (13) اور گاندربل میں (3) موجود رہیں گی۔
۔800 افسران
ادھر الیکشن ڈیپارٹمنٹ نے ہفتے کے روز تقریباً 800 افسران کے لیے انتخابی اخراجات کی نگرانی سے متعلق ایک روزہ آن لائن تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا۔ٹریننگ پروگرام کا افتتاح چیف الیکٹورل آفیسر پولے نے کیا جس میں تمام 22 نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے ڈسٹرکٹ نوڈل آفیسرز اور اسمبلی حلقہ نوڈل افسران کے ساتھ ساتھ فلائنگ اسکواڈز کے انچارج افسران، سٹیٹک سرویلنس ٹیمیں، ویڈیو دیکھنے والی ٹیمیں اور ویڈیو نگرانی کی ٹیموں نے شرکت کی۔ سی ای او نے ٹرینی افسران پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے عمل کی پاکیزگی اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے جوش اور لگن کے ساتھ کام کریں۔سی ای او نے افسران سے بھی کہا کہ وہ مثالی طریقے سے کام کریں تاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز اور عام لوگوں کو جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری میں اسمبلی انتخابات کے آزادانہ اور منصفانہ انعقاد کا یقین دلایا جا سکے۔
افسران کی میٹنگ
سی ای او نے اسمبلی الیکشن کے ہموار اور پریشانی سے پاک انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے پولنگ اسٹیشنوں کی مجموعی تیاریوں کا جائزہ لیا۔محکمہ اسکول ایجوکیشن، محکمہ ہائر ایجوکیشن، محکمہ تعمیرات عامہ، محکمہ جل شکتی، محکمہ سماجی بہبود، محکمہ جنگلات، محکمہ زراعت کے افسرانJPDCL اور KPDCL اور دیگر اس اہم میٹنگ میں موجود تھے ،جو پولنگ سٹیشنوں پر دستیاب یقینی کم سے کم سہولیات کے بارے میں بات کرنے کے لیے منعقد کی گئی تھی۔ پولے نے میٹنگ میں موجود افسران پر زور دیا کہ وہ تمام پولنگ اسٹیشنوں پر کم سے کم یقینی سہولیات (AMFs) کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے افسران کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ پولنگ اسٹیشنوں کی جیو ٹیگ شدہ تصاویر کے ساتھ ایک ایکشن ٹیکن رپورٹ چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کو ایک ہفتے کے اندر بھیجیں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ کل 11,838 پولنگ اسٹیشن ہیں جن میں 2332 شہری اور 9506 دیہی علاقوں میں ہیں جن میں ہر پولنگ اسٹیشن کی اوسط ً735 ووٹر ہیں۔افسران کو یہ بھی ہدایت کی گئی کہ وہ پینے کے پانی اور بجلی کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنائیں جس میں روشنی کی سہولیات بھی متعلقہ محکمہ کی طرف سے تمام پولنگ سٹیشنوں پر فراہم کی جائیں ۔