عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے سری نگر میں تقریباً 586 کروڑ روپے کے 84 ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔امیت شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں جموں و کشمیر کی ترقی کے سفر میں ایک نیا سنگ میل حاصل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 586 کروڑ روپے کے مختلف ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد اور افتتاح کیا گیا ہے جس سے تقریبا ً22 لاکھ لوگوں کو فائدہ پہنچے گا اور ان کی روزمرہ کی زندگی آسان ہو جائے گی۔ شاہ نے کہا کہ جب کسی گھر میں پینے کا صاف پانی پہنچتا ہے تو اس سے نہ صرف اس عورت کی پریشانی دور ہوتی ہے جسے دور سے پانی لانا پڑتا ہے بلکہ پورے خاندان کی صحت میں بھی بہتری آتی ہے۔ اسی طرح 100 سکولوں کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر جدید بنایا جا رہا ہے تاکہ وادی کے بچے جدید تعلیم سے محروم نہ رہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں اور کشمیر کے لوگوں کو خاص طور پر وادی کے لوگوں کو خوشگوار زندگی کا حق دینے کے لیے جموں و کشمیر میں واٹرشیڈ تبدیلیاں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔امیت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت 10 لاکھ روپے تک کے صحت کے اخراجات کی دیکھ بھال کر رہی ہے۔ ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسکیم پورے ملک میں صرف غریبوں کے لیے لاگو کی گئی ہے لیکن جموں و کشمیر کے لیے وزیر اعظم مودی نے پردھان منتری آیوشمان بھارت یوجنا کو صحت سے جوڑ کر UT کے ہر شہری کا احاطہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 5 سالوں میں مودی کی قیادت میں جموں و کشمیر میں نچلی سطح پر عوام پر مبنی طرز حکمرانی قائم کی گئی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پچھلی حکومتوں کے دور میں جمہوریت صرف 80-85 افراد تک محدود تھی اور جمہوریت پر 3 خاندانوں نے قبضہ کر کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے پنچایتی انتخابات نہیں ہونے دیئے۔پنچ-سرپنچ کا انتخاب نہیں ہونے دیا اور تحصیل اور ضلع پنچایتیں نہیں بننے دیں۔ شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اب جمہوریت ہے کیونکہ 35000 منتخب نمائندے اپنے گائوں، تحصیل اور ضلع کے مستقبل کا خود فیصلہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ایم پی، ایم ایل اے اور نئے لیڈر ان لوگوں سے ہی نکلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی کی قیادت والی حکومت نے جموں و کشمیر میں پنچایتی راج کو نچلی سطح تک پہنچا کر جمہوریت کو فروغ دینے اور اسے مضبوط کرنے کا کام کیا ہے۔ شاہ نے کہا کہ اب یہ جموں و کشمیر نہیں رہا ہے جس پر تین خاندانوں کی حکومت ہے۔امیت شاہ نے کہا کہ پڑوسی ملک کی طرف سے پتھر، بند کے بھڑکانے کے واقعات بہت کم ہوتے جا رہے ہیں اور جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات قابو میں آ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج اسکول، کالج، صنعتیں چل رہی ہیں، 2022 میں 1.88 کروڑ سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا، جو کہ آزادی کے بعد سب سے بڑی تعداد ہے۔ شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر آنے والے سیاحوں کی اتنی بڑی تعداد کے ساتھ، اگلے 5 سالوں میں خطے، خاص طور پر وادی میں ہوٹل کے کمروں کی تعداد موجودہ سے تین گنا زیادہ ہو جائے گی۔اگر کوئی حکومت کرنے اور اقتدار کے مزے لینے آئے تو وہ کوئی تبدیلی نہیں لا سکتا۔ تبدیلی تب آتی ہے جب ذہن لوگوں کی خوشی، غم اور ترقی سے جڑا ہو۔۔ جموں و کشمیر کے 12.45 لاکھ سے زیادہ کسانوں کے بینک کھاتوں میں ہر سال 6000، تاکہ انہیں قرض لینے کی ضرورت نہ پڑے۔ جناب شاہ نے کہا کہ پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے تحت جموں و کشمیر کے کسانوں کو 10000 روپے ملے ہیں۔ جل جیون مشن کے تحت 11.96 لاکھ سے زیادہ خاندانوں کو فلورائیڈ سے پاک نل کا پانی فراہم کرنے کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ جموں و کشمیر کے 65.91 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو ماہانہ 5 کلو چاول فی شخص مفت فراہم کر رہی ہے۔ امیت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر کو ایمس، آئی آئی ایم، آئی آئی ٹی اور آئی آئی آئی ٹی دیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ڈل جھیل کو ملک کا سب سے پرکشش سیاحتی مرکز بنانا چاہتی ہے، جس کے لیے تقریبا 20 کروڑ روپے کی اسکیم ہے۔ آنے والے دنوں میں ملک بھر سے بچے ڈل جھیل اور ٹیٹو گرانڈ کا دورہ کرنا چاہیں گے۔شاہ نے کہا کہ سری نگر سمارٹ سٹی لمیٹڈ کے تحت ملٹی لیول پارکنگ، سمارٹ لائٹنگ، انٹیگریٹڈ کمانڈ اور پارکوں کی ترقی سمیت کئی منصوبے شروع کئے گئے ہیں ۔ 345 کروڑ سے کئی نئے میڈیکل کالج، ڈگری کالج اور نرسنگ کالج بھی کھولے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں سرینگر میں G-20 کانفرنس کا کامیابی سے انعقاد کیا گیا اور پرامن جموں و کشمیر کا پیغام پوری دنیا میں پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر سے سیاح اسی وقت خطے کا دورہ کریں گے جب جموں و کشمیر میں ہونے والی تبدیلیوں سے صحیح طریقے سے آگاہ کیا جائے گا اور اس مقصد کے لیے G-20 ایک بہت بڑا پلیٹ فارم ہے۔